او پی ایف پشاور میں پولی ٹریڈ سکول میں تربیتی کورس 10 سال بعد بھی شروع نہ کر سکی‘ افسران گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں

او پی ایف مافیا نے ایک ارب 18 کروڑ کی سرمایہ کاری من پسند ادارے میں کر دی‘ ادارے کو 50 کروڑ کا نقصان

جمعرات 20 اگست 2015 15:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ء) او پی ایف دس سال گزرنے کے باوجود بھی پولی ٹریڈ سکول پشاور اور سوات میں تربیتی کورس شروع کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی‘ کرپٹ افسران نے تربیت کے نام پر بھاری رقوم بھی ہڑپ کر لی ہیں۔ او پی ایف کو ٹریننگ سکول کے قیام کے لئے کے پی کے حکومت نے پشاور کے وسط میں قیمتی زمین بھی الاٹ کر دی ہے یہ زمین 2008ء میں الاٹ کی گئی تھی۔

تاہم وفاقی حکومت پشاور میں تربیتی کورس شروع کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

پولی ٹریڈ سکول کے نام پر افسران تعینات ہیں جو گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ او پی ایف انتظامیہ نے ایک ارب 30 کروڑ کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے انتظامیہ نے یہ سرمایہ کاری 13.5 فیصد سالانہ مارک اپ پر کر رکھی ہے تاہم بعد میں کرپٹ افسران نے ایک ارب 18 کروڑ روپے کی سٹیشنری بلز خریدے ہیں جن پر سالانہ مارک اپ 9.40 فیصد ہے۔ اب وفاقی اداروں نے کم مارک اپ سرمایہ کاری کرنے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اور اس سکینڈل کے ذمہ داروں کا تعین جلد کئے جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :