بھارت کی ہٹ دھرمی ؛پاکستان نے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی کرنے سے انکار کر دیا

کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے ، پاکستان کشمیر کاز کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا ، اس لئے کسی بھی صورت مقبوضہ کشمیرکے پارلیمانی وفد کو دولت مشترکہ کانفرنس میں مدعو نہیں کر سکتے؛سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق

جمعرات 20 اگست 2015 18:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ء) پاکستان نے بھارتی ہٹ دھرمی اور اس کے غیر آئینی مطالبے کے باعث دولت مشترکہ کیپارلیمانی کانفرنس کی میزبانی کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے باضابطہ طور پر اعلان کیا ۔ دولت مشترکہ کانفرنس 30 ستمبر سے 8 اکتوبر تک اسلام آباد میں ہونا تھی انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کی پارلیمانی ایسوسی ایشن پر واضح کر دیا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے پاکستان کشمیر کاز کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا اس لئے کسی بھی صورت میں مقبوضہ کشمیر کے سپیکر سمیت پارلیمانی وفد کو دولت مشترکہ کانفرنس میں مدعو نہیں کر سکتے ۔

پاکستان نے سی پی اے کے ایگزیکٹو اور بنگلہ دیش کے سپیکرز نے فون کر کے مقبوضہ کشمیر کے سپیکر کو مدعو کرنے کا کہا ۔

(جاری ہے)

مگر ہم نے ان پر واضح کر دیا کہ یہ مملکت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کی کانفرنس میں 188 سپیکرز اور وفود نے شرکت کرنا تھی ۔ 2007 میں مقبوضہ کشمیر کے سپیکر کو سابق صدر پرویز مشرف نے پاکستان کے دورے پر بلایا تھا مگر اب جمہوری حکومت ایسا نہیں کر سکتی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 31 اگست یا یکم ستمبر کو نیویارک ہونے والی کانفرنس میں کشمیر کے مسئلہ کو اٹھائے سی پی کے ممالک کو مسئلہ کشمیر کے اوپر تفصیلی خط بھی لکھے گا ۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ دولت مشترکہ کے ہونے والے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی کے سپیکر کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے تاہم پاکستان کا موقف ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اس لئے کشمیری سپیکر کو شرکت کی دعوت نہیں دی جا سکتی