اسلام آباد ،سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کا رسک الاؤنس کی بحالی کیلئے مارچ ،وزیراعظم ہاؤس جانے کی کوشش پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد ترک کردی

جمعرات 20 اگست 2015 22:19

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ء ) اسلام آباد کے سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں و دیگر سٹاف نے رسک الاؤنس کی بحالی کیلئے کام بند کردیا اور مارچ کرتے ہوئے وزیراعظم ہاؤس جانے کی کوشش پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد موخر کردیا گیا شدید گرمی کی وجہ سے ایک نرس بے ہوش ہوگئی جسے ابتدائی طبی امداد کیلئے ایمرجنسی میں منتقل کردیا گیا ۔

وفاقی وزیر مملکت برائے کیڈ پولی کلینک ہی کے ایک نرسنگ سکول کے افتتاح کیلئے آئے مگر ڈاکٹروں کے مسائل سنے بغیر ہی چلے گئے ۔ جمعرات کے روز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیدارپولی کلینک ہسپتال میں جمع ہوئے ۔ جس میں پولی کلینک ٗ سی ڈی اے ہسپتال ٗ ادارہ بحالی معذوران (نرم)اور قومی ادارہ صحت کے ڈاکٹر اور دیگر سٹاف کی بڑی تعداد نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی مظاہرین نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں رسک الاؤنس کی بحالی کے نعرے درج تھے ۔

(جاری ہے)

اسموقع پر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ہڑتال کی اور ڈاکٹرز نے اعلان کیا کہ جب تک ہیلتھ الاؤنس نہیں ملے گا تو کام بھی نہیں ہوگا۔ہسپتال میں مکمل طور پر کام بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کا کوئی پرسان حال نہ تھا ۔ پولیس کی بھاری نفری نے اس موقع پر مظاہرین کے ساتھ ساتھ مارچ کرتی رہی اور ریڈیو پاکستان کے قریب مظاہرین کو روک دیا گیا ۔ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے مطالبات کے حق میں پی ایم سیکرٹریٹ کی جانب مارچ کیا تو پولیس نے روک لیا۔ انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ڈاکٹر کی چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو سیکرٹری خزانہ سے مذاکرات کرے گی۔انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد ڈاکٹر اور دیگر عملہ پرامن طور پر منتشر ہوگیا