رشید گوڈیل پر حملے کے 72گھنٹوں میں حقائق سامنے آ جائیں گے،حملے کے بارے میں ابھی کچھ بتانا نہیں چاہتے شاید کسی کو برالگے،رشید گوڈیل حملہ کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا رد عمل ہو سکتا ہے،کراچی آپریشن میں کوئی تفریق نہیں کی جا رہی،وزیراعظم چند گھنٹوں کیلئے کراچی آتے ہیں،اگر کوئی کرمنل بلاول ہاؤس میں ہے تو رینجرز چھاپہ مار سکتی ہے،ایف آئی اے کو کسی صوبے میں چھاپے مارنے کا حق نہیں ،مجھے نیب ،ایف آئی اے اور رینجرز پر اعتراض ہے ،وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 21 اگست 2015 00:09

رشید گوڈیل پر حملے کے 72گھنٹوں میں حقائق سامنے آ جائیں گے،حملے کے بارے ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20اگست۔2015ء) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رشید گوڈیل پر حملے کے 72گھنٹوں میں حقائق سامنے آ جائیں گے،حملے کے بارے میں ابھی کچھ بتانا نہیں چاہتے شاید کسی کو برالگے،رشید گوڈیل حملہ کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا رد عمل ہو سکتا ہے،کراچی آپریشن میں کوئی تفریق نہیں کی جا رہی۔جمعرات کو ایک نجی ٹی وی کو دےئے گئے انٹرویو میں قائم علی شاہ نے کہاکہ الطاف حسین نے متعدد بار متنازعہ بیان دیئے اور پچھلے دنوں غصے میں فون رکھ دیا،ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت مجھ سے اوپر کا معاملہ ہے۔

انھوں نے کہاکہ رشید گوڈیل پر حملے کے 72گھنٹوں میں حقائق سامنے آ جائیں گے،حملے کے بارے میں ابھی کچھ بتانا نہیں چاہتے شاید کسی کو برالگے،رشید گوڈیل حملہ کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا رد عمل ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے کہاکہ کراچی آپریشن پر مانیٹرنگ کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں، وفاقی حکومت بھی مانیٹرنگ کمیٹی سے متعلق میری رائے سے متفق ہے۔

انھوں نے کہاکراچی آپریشن میں کوئی تفریق نہیں کی جارہی ، آپریشن میں زیادہ کارروائیاں لیاری میں کی گئی ہیں۔انھوں نے کہاکہ وزیراعظم چند گھنٹوں کیلئے کراچی آتے ہیں،اگر کوئی کرمنل بلاول ہاؤس میں ہے تو رینجرز چھاپہ مار سکتی ہے،ایف آئی اے نے سندھ پر حملہ کیا ہے ،ایف آئی اے کو کسی صوبے میں چھاپے مارنے کا حق نہیں ،مجھے نیب ،ایف آئی اے اور رینجرز پر اعتراض ہے ۔