کولیشن سپورٹ فنڈ کی موجودہ قسط کی ادائیگی کیلئے امریکہ سے بات چیت کررہے ہیں ‘پاکستان

جمعہ 21 اگست 2015 16:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) پاکستان نے کہا ہے کہ وہ کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی موجودہ قسط کی ادائیگی کیلئے امریکا سے بات چیت کر رہا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کے مطابق دونوں ملک کے درمیان سی ایس ایف سمیت کئی معاملات پر مشاورت جاری ہے۔یاد رہے کہ اوباما انتظامیہ نے شمالی وزیرستان میں پاکستان فوج کے جاری آپریشن میں حقانی نیٹ ورک کے توڑے جانے کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد سی ایس ایف کی قسط رک گئی خلیل اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ آپریشن ضرب عضب میں پاکستان اور افغانستان کے دشمنوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری ہے ‘یہاں کوئی اچھے یا برے طالبان نہیں انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کا پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔

(جاری ہے)

قاضی خلیل اللہ نے بتایا کہ ایک قانون کے تحت مالی سال2015 میں پاکستان کو سی ایس ایف کی ادائیگی کیلئے ضروری ہے کہ امریکا کے دفاعی سیکریٹری متعلقہ کانگریس کمیٹیوں کے سامنے تصدیق کریں کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے نتیجے میں ناصرف حقانی نیٹ ورک کی آزادانہ نقل و حرکت اور محفوظ ٹھکانے نمایاں طور پر ختم ہوئے ‘ پاکستان نے شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کے دوبارہ قدم نہ جمانے کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔

اوباما انتظامیہ کی جانب سے تصدیق نہ کیے جانے پر پاکستان کیلئے مختص سالانہ ایک ارب ڈالرز میں سے 300 ملین ڈالرز کی قسط روک لی جائے گی۔میڈیا ر پورٹ کے مطابق سی ایس ایف کے ذریعے پاکستان کو افغانستان میں جاری امریکی آپریشن میں مدد فراہم کرنے پر ادائیگی کی جاتی ہے۔یہ فنڈ 2001 کے بعد سے جاری ہے تاہم گزشتہ سال قانون سازی کے ذریعے اس میں ایک سال کی توسیع کرتے ہوئے تصدیقی سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیا گیا تھا۔

واشنگٹن میں پاکستانی سفارت کار ان دنوں امریکی محکمہ دفاع کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں۔مشیر برائے خارجہ امور اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے گزشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ سی ایس ایف کی ادائیگی ہمیشہ سے ہی کچھ شرائط سے مشروط رہی تاہم اس مرتبہ انہوں نے تصدیقی سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا۔