ریلوے افسران نے 453 کمرشل پلاٹس کی آپس میں بندر بانٹ کر لی‘ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف

جمعہ 21 اگست 2015 17:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ریلوے کے 453 قیمتی پلاٹس کی افسروں میں بندر بانٹ کا نوٹس لے لیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ افسران سے پلاٹوں کی مد میں اربوں روپے کی ریکوری کو یقینی بنا کر رپورٹ دی جائے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نیب کو ہدایت کی ہے کہ ریولے کے کرپٹ افسران کے خلاف تحقیقات جلد مکمل کر کے لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے۔

پی اے سی مانیٹرنگ کمیتی کا اجلاس ایم این اے رانا افضل کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں محمود خان اچکزئی نے بھی شرکت کی اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ ریلوے کے 184 افسران نے 453 کمرشل پلاٹس کی آپس میں بندر بانٹ کر لی تھی اور الاٹ کر کے اربوں روپے میں فروخت کئے۔ قومی دولت لوٹنے والے ریلوے افسران سے اب تک پلاٹ کی اصل قیمت ہی نہیں وصول ہو سکی اور یہ معاملہ نیب کو بھی ارسال کیا گیا ہے تاہم 55 افسران نے پلاٹوں کی اصل قیمت واپس کر دی ہے 49 افسران نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے جبکہ ریلوے کی جانب سے پی اے سی کو بتایا گیا کہ ریلوے اراضی پر تجاوزات کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پی اے سی نے ہدایت کی ہے کہ ریلوے کی ہزاروں ایکڑ زمین پر ناجائز قابضین سے زمین واگزار کرائی جائے۔ کمیتی نے کہا کہ ریلوے کی زمینوں پر قائم رہائشی کالونیوں سے بھی سرکاری زمین واپس لی جائے۔

متعلقہ عنوان :