زرعی سائنسدانوں اور ماہرین کا پتہ مروڑ وائرس کی روک تھام کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور

جمعہ 21 اگست 2015 19:37

اسلام آباد ۔ 21 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) زرعی سائنسدانوں اور ماہرین نے کپاس کی فصل کو بیماریوں سے بچانے اور پتہ مروڑ وائرس کی روک تھام کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پتہ مروڑ وائرس کے باعث سالانہ 30 لاکھ کپاس کی گانٹھوں کی پیداوار متاثر ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار زرعی سائنسدانوں اور ماہرین نے کپاس کی فصل کو بیماریوں سے بچانے کے حوالے سے دو روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کہا کہ کپاس ملک کی اہم فصل ہے جس سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے بلکہ ملک کی کثیر آبادی کا روزگار بھی اس فصل کی کاشت اور پیداوار سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ادارے یو ایس ڈی اے نے کپاس کی فصل کو بیماریوں سے بچانے سے متعلق ورکشاپ کا انعقاد بروقت کیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔