احسن اقبال نے وزارت پانی و بجلی اور این ٹی ڈی سی کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کیخلاف وزیراعظم کو تحریری رپورٹ دیدی

ہفتہ 22 اگست 2015 15:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال نے وزارت پانی و بجلی اور این ٹی ڈی سی کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کیخلاف وزیراعظم کو تحریری رپورٹ دیدی ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویژن 2025ء میں پانی و بجلی ایک ستون کی حیثیت رکھتا ہے لیکن ان کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے ۔ این ٹی ڈی سی اور پانی و بجلی کے افسران پلاننگ کے اجلاس میں شریک نہیں ہوتے جو ناقابل قبول ہے جن کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے وہی غفلت کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔

ویژن 2025ء مکمل ہونے کے بعد نیشنل گرڈ 25ہزار میگا واٹ بجلی دے سکے گا اور توانائی کا بحران ختم ہوسکے گا لیکن اس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا اور کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی مذکورہ اداروں سے پاکستان بھر کے دورے کے اخراجات وصول کئے جائینگے ۔

(جاری ہے)

وزیر پلاننگ احسن اقبال وزیراعظم سے شکایت کی ہے کہ ویژن 2025ء میں وزارت پانی و بجلی نے اہم کردار ادا کرنا ہے لیکن ان کا رویہ غیر سنجیدہ ہے انہوں نے بتایا کہ ہم پورے ملک کا دورہ کرکے اسلام آباد آئے اور ویژن 2025ء کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا لیکن اجلاس میں دو بڑے اسٹیک ہولڈرز وزارت پانی و بجلی اور این ٹی ڈی سی کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شریک نہ ہوا اجلاس میں دو اہم اسٹیک ہولڈرز نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس کو ختم کردیا گیا اور اس غیر ذمہ دارانہ رویے کے حوالے سے رپورٹ وزیراعظم کو دیتے ہوئے لکھا کہ غیر سنجیدہ رویہ ناقابل قبول ہے یہ رویہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے وزارت پانی و بجلی اور این ٹی ڈی سی کو صف اول کا کردار ادا کرنے کی بجائے غفلت سے کام لے رہے ہیں پلاننگ کمیشن کے بیان کے مطابق احسن اقبال نے دونوں اداروں کی غفلت اور غیر حاضری کا سختی سے نوٹس لیا اور کہا کہ ملک بھر کے دورے کے اخراجات ان دو اداروں سے لئے جائینگے وزارت پانی و بجلی کے افسران غیر ذمہ دارانہ رویہ کو باضابطہ طور پر وزیر پانی و بجلی تک بھی پہنچایا جائے اس غیر ذمہ دارانہ رویے کے حوالے سے وزارت پانی و بجلی سے پوچھا گیا تو انہوں نے کچھ کہنے سے انکار کردیا قومی اقتصادی کونسل نے ویژن 2025ء کے لیے پانی و بجلی کو چوتھا ستون قرار دیا تھا ویژن 2025ء کی تکمیل کے بعد عوام کو مشکلات سے نجات مل سکے گی مستقبل میں نیشنل گرڈ پچیس ہزار میگا واٹ بجلی دیگا اور توانائی بحران ختم ہوگا اس کے علاوہ تھرکول میں بھی 6600 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے لیکن یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب تمام ادارے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنے کام مکمل کرینگے ۔