100 سال پہلے بوتل میں بند کیا پیغام مل گیا

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 22 اگست 2015 21:45

100 سال پہلے بوتل میں بند کیا پیغام مل گیا

میونخ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22اگست۔2015ء)جرمنی کے ایک ریٹارئرڈ پوسٹ آفس ورکر کو ایک بوتل سے خط ملا ہے جسے بیسویں صدی کے شروع میں بوتل میں بند کیا گیا تھا۔ جس شخص نے اس پیغام کو بوتل میں بند کر کے پھینکا تھا، وہ ایک سمندری حیاتیات کا محقق جارج پارکر تھا۔ جارج پارکر نے 1904 سے 1906 کے دوران سمندر میں 1020 بوتلیں پھینکی تھی، جس میں اس طرح کے پیغامات تھے۔

پارکر میرین بائیولوجیکل ایسوسی ایشن میں کام کرتا تھا۔ ان خاص طرح کی بوتلوں کو پھینکنے کا مقصدگہرے سمندر میں کرنٹ کا پتا چلانا تھا۔

(جاری ہے)

ان بوتلوں کو اس طرح بنایا گیا تھا کہ سطح سمندر کے اوپر تیر سکیں۔ 108 سال پرانی شیشے کی بوتل میرییان ونکلر کو ملی، جو جرمنی میں شمالی سمندر کےجزیرے امرم میں چھٹیاں گذار رہا تھا۔ میرین بائیولوجیکل ایسوسی ایشن ابھی بھی اسی طرح کی ریسرچ کر رہی ہے، جیسی پارکر کر رہاتھا، مگر آج ایسوسی ایشن کے پاس جدید الیکٹرونک ٹیگز ہیں، جو پارکر کے پاس نہیں تھے۔

گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے موجودہ ریکارڈ کے مطابق 1914 میں سمندر میں پھینکا جانے والا پیغام قدیم ترین ملنے والا پیغام ہے جو 99 سال اور 43 دن بعد ملا تھا۔پارکر کے پیغام کی تصدیق کے بعد اسے گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ مل جائے گی۔