پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے پر کام شروع ہونے کے بعد گوادر میں گزشتہ دس برسوں سے زمینوں کی گری ہوئی قیمتیں پھر سے بڑھنی شروع ہو گئیں، گزشتہ ایک ماہ کے دوران قیمتوں میں 100 فیصد سے زیادہ اضافہ

اتوار 23 اگست 2015 21:51

پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے پر کام شروع ہونے کے بعد گوادر میں ..

کراچی/گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23اگست۔2015ء) پاکستان چین اقتصادی راہداری کے منصوبے پر کام شروع ہونے کے بعد گوادر میں گزشتہ دس برسوں سے زمینوں کی گری ہوئی قیمتیں پھر سے بڑھنی شروع ہو گئی ہیں اور ایک گزشتہ ایک ماہ کے دوران قیمتوں میں 100 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ پراپرٹی کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان کے دیگر علاقوں سے سرمایہ کاروں اور پراپرٹی ڈیلروں نے گوادر کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے،مقامی پراپرٹی ڈیلروں کے دفاتر میں بھی گہماگہمی نظر آ رہی ہے اور ان کے دفاتر میں لوگوں کا رش رہتا ہے۔

واضح رہے کہ عشرہ قبل جب گوادر پورٹ پر کام شروع ہوا تو ملک بھر سے سرمایہ کاروں نے یہاں ایکڑوں کے حساب سے زمین خرید لی تھی مگر رہائشی و تجارتی منصوبے ابھی تک شروع ہی نہ ہو سکے،پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان میں سرمایہ کاروں کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہونا شروع ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن نے بھی سرمایہ کاروں کو دوبارہ گوادر لوٹنے پر مجبور کر دیا ہے،دیکھنا اب یہ ہے کہ اس مرحلہ پر صوبائی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے کس طرح عہدہ برآ ہوتی ہے کیونکہ ماضی میں پراپرٹی سیکٹر میں شفافیت کے نشان دور دور تک نظر نہیں آتے اور فراڈیئے عوام کی جیبوں پر ہاتھ صاف کرتے نظر آتے تھے،ایک ایک پلاٹ کئی کئی لوگوں کو فروخت ہوا جس سے بہت سے لوگ اپنی جمع پونجی سے محروم ہو گئے تھے۔

حکومت بلوچستان کو صوبے میں آنیوالی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہنا چاہیے اور ہر کام میں شفافیت کو بروئے کار لانا چاہیے

متعلقہ عنوان :