صرف دہشت گردی پر مذاکرات پر اتفاق سے متعلق بھارتی موقف درست نہیں،ہم ایٹمی ملک ہیں اپنادفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں، در اصل بھارت جامع مذاکرات بحال ہی نہیں کرنا چاہتا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پر دہشتگردی سے متعلق بات چیت نہ کرنے کا الزام لگا کر ایک بار پھر مذاکرات کو منسوخ کر دیا گیا،بھارت کی طرف سے مذاکرات کی منسوخی کا عالمی برادری کو نوٹس لینا پڑے گا،پاکستان میں را کی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں،سرحد پار بھارتی دراندازی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائیں گئے، بھارت دنیا کو جھوٹا تاثر دینے کیلئے مذاکرات کا ڈھونگ رچانا چاہتا ہے، ہم نے بھارت کی سوچی سمجھی سازش کو ناکام بنا دیا،پاکستان غیر ریاستی عناصر سے جنگ میں مصروف ہے،وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز کا سرکاری ٹی وی کوانٹرویو

اتوار 23 اگست 2015 22:40

صرف دہشت گردی پر مذاکرات پر اتفاق سے متعلق بھارتی موقف درست نہیں،ہم ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23اگست۔2015ء) وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہم ایٹمی ملک ہیں اپنادفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں، بھارت کا یہ موقف درست نہیں کہ اوفا میں صرف دہشتگردی سے متعلق معاملات پر بات چیت پر اتفاق ہوا تھا، در اصل بھارت جامع مذاکرات بحال ہی نہیں کرنا چاہتا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پر دہشتگردی سے متعلق بات چیت نہ کرنے کا الزام لگا کر ایک بار پھر مذاکرات کو منسوخ کر دیا گیا،پاکستان میں را کی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں،سرحد پار بھارتی دراندازی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائیں گئے، بھارت دنیا کو جھوٹا تاثر دینے کیلئے مذاکرات کا ڈھونگ رچانا چاہتا ہے، ہم نے بھارت کی سوچی سمجھی سازش کو ناکام بنا دیاہے،بھارت کی طرف سے مذاکرات منسوخی کا عالمی برادری کو نوٹس لینا پڑے گا ۔

(جاری ہے)

اتوار کو سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ بھارت کا یہ موقف درست نہیں کہ اوفا میں صرف دہشتگردی سے متعلق معاملات پر بات چیت پر اتفاق ہوا تھا، در اصل بھارت جامع مذاکرات بحال ہی نہیں کرنا چاہتا اور یہی وجہ کہ پاکستان پر دہشتگردی سے متعلق بات چیت نہ کرنے کا الزام لگا کر ایک بار پھر مذاکرات کو منسوخ کر دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اوفا میں بات چیت ہوئی تو بھارت نے ہی کشمیر کا تذکرہ نہ کرنے کا کہا اور مذاکرات بحال کرنے پر اتفاق ہوا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں را کی مداخلت کیٹھوس شواہد موجود ہیں اور اگر بھارت بات چیت پر راضی نہ ہوا تو بھی اپنا احتجاج ضرور درج کرائیں گے۔ انہوں نے سرحد پار بھارتی دراندازی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا عندیہ بھی دیا۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کا جامع مذاکرات شروع کرنے کا ارادہ ہی نہیں تھا،بھارت ماہی گیروں کی رہائی جیسے معاملات پر مذاکرات چاہتا ہے، اب بھارت نے مذاکرات غیر معینہ مدت کیلئے موخر کر دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کو جھوٹا تاثر دینے کیلئے مذاکرات کا ڈھونگ رچانا چاہتا ہے، ہم نے بھارت کی سوچی سمجھی سازش کو ناکام بنا دیاہے۔سرتاج عزیز نے کہاکہ جموں و کشمیر مسئلے کا حل نکالنا شملہ معاہدے میں شامل ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم ایٹمی ملک ہیں، دفاع کرنا جانتے ہیں، اوفا اعلامیے پر عملدرآمد نہ ہونے سے مذاکرات نہیں ہوئے، مگر مذاکرات کیلئے پاکستان کا ایجنڈا اوفا سمجھوتے کے مطابق تھا۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ اگر کشمیر مسئلہ نہیں ہے تو بھارت کی 7لاکھ فوج وہاں کیا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان غیر ریاستی عناصر سے جنگ میں مصروف ہے ، پہلے تمام مسائل پر بات ہوئی تھی تو اب کیوں نہیں ہوسکتی ، کشمیر تمام تصفیہ طلب امور میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدے کے باوجود پچھلے 20 سال سے حریت رہنماؤں سے ملتے رہے ہیں ۔ مودی صاحب سمجھ رہے کہ بھارت خطے کی واحد سپر پاور ہے ۔ کشمیر پر ریفرنڈم کرایا جائے تو عوام فیصلہ دے دیں گے ۔ بھارت کی طرف سے مذاکرات منسوخی کا عالمی برادری کو نوٹس لینا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کو عالمی برادری نے سراہا ہے ۔