فلم”جوانی پھر نہیں آنی“ میں دوگانے نامناسب ہیں‘حمزہ علی عباسی

اگر یہ گانے فلم سے نہ نکالے گئے تومیں فلم کی پروموشن کا حصہ نہیں بنوں گا

پیر 24 اگست 2015 12:46

فلم”جوانی پھر نہیں آنی“ میں دوگانے نامناسب ہیں‘حمزہ علی عباسی

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) پاکستانی فلم ”جوانی پھر نہیں آنی“ کے نئے ٹریلر کی ریلیز کے بمشکل ایک ہفتے بعد مرکزی اداکار حمزہ علی عباسی نے اپنے ایک فیس بک اسٹیٹس کے ذریعے خود کو فلم کی پروموشن سے علیحدہ کرنے کا عندیہ دے دیا ہے-اپنے اسٹیٹس میں حمزہ کا کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ ”جوانی پھر نہیں آنی“ کے دو گانے بہت نامناسب ہیں اور نازیبا انداز میں پیش کیے گئے ہیں-ساتھ ہی انھوں نے یہ دھماکا بھی کردیا کہ اگر یہ گانے فلم سے نہ نکالے گئے تو وہ فلم کی پروموشن کا حصہ نہیں بنیں گے-حمزہ کا کہنا ہے کہ میں صرف اْس صورت میں فلم پروموشن کا حصہ بنوں گا اگر یہ دونوں گانے نکال دیئے گئے، دوسری صورت میں، میں اس سے گریز کروں گا-فلم میں نامناسب سین یا گانوں کی موجودگی کے باوجود اس میں کام کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے حمزہ کا کہنا تھا کہ مجھے بہت تاخیر سے اس بات کا علم ہوا اور اگر اْس وقت میں شوٹنگ سے انکار کردیتا تو میرے دوستوں کو اس کا بہت نقصان ہوتا، لہذا مجھے یہ کرنا پڑا، باوجود اس کے کہ میں ان سب چیزوں کے خلاف ہوں-فلم ”جوانی پھر نہیں آنی“میں حمزہ علی عباسی کے ساتھ ہمایوں سعید، احمد علی بٹ، واسع چوہدری، مہوش حیات، سوہائے ابڑو، عائشہ خان، ثروت گیلانی، جاوید شیخ اور بشریٰ انصاری بھی شامل ہیں-اپنے فیس بک اسٹیٹس کی وضاحت کرتے ہوئے حمزہ نے ڈان کو بتایا کہ وہ فلم کی پروموشن میں بہت زیادہ کردار ادا نہیں کر رہے، تاہم انھوں نے اس بات کو مسترد کردیا کہ ان کے فیصلے کا اثر ساتھی اداکاروں سے ان کے تعلقات پر پڑے گا-حمزہ کا کہنا تھاکہ ہم سب دوست ہیں اوروہ یہ بات جانتے ہیں کہ میں ذاتی طور پران کے خلاف نہیں ہوں-اداکار کا مزید کہنا تھا کہ مہذب اور فحش ہونے کے درمیان ایک لکیر موجود ہے اور یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ کون سی چیز کیا ہے، میرا خیال ہے کہ 100 فیصد غلطی ہمارے سینسر بورڈ کی ہے-حمزہ علی عباسی نے اس سے قبل اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ "اگرچہ میں ایک اداکار ہوں لیکن مجھے ان معاملات پر بولنے سے نہیں روکا جانا چاہیے اور اس معاشرے میں ترقی کرنے کے لیے ہمیں ان پابندیوں کو توڑنے کی ضرورت ہے-

متعلقہ عنوان :