کراچی آپریشن آپریشن مجرموں کے خلاف ہے چاہے ا ن کا تعلق کسی جماعت سے کیوں نہ ہو ، جائز گلہ سنیں گے ، شکوے کے باوجود کراچی آپریشن کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیو ایم کو ہوگا ،حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہے ، سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج آگے بڑھ کر کردار ادا کررہی ہے ، آرمی چیف آپریشن میں مصروف نوجوانوں کا حوصلہ بڑھانے خود اگلے مورچوں تک جاتے ہیں ، ایئر چیف نے بھی خود کارروائیوں میں حصہ لیا، وزیراعظم نواز شریف کاوفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب

وفاقی کابینہ کا بھارت کی جانب سے شرائط عائد کرکے مذاکرات کا عمل معطل کرنے پر تشویش کا اظہار ، وفاقی کابینہ کا قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ ، کا فیصلہ ، کراچی آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق رجنٹائن پارک کو پولی کلینک ہسپتال کا حصہ بنانے ‘ کاسا 1000بجلی منصوبے ‘ ہندو میرج بل‘ سارک فریم ورک برائے توانائی معاہدے ، مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی منظوری اردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کیلئے وزیر اطلاعات پرویز رشید کی سربراہی میں 5 رکنی خصوصی کمیٹی قائم

پیر 24 اگست 2015 19:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہے ، کراچی آپریشن ایک عزم کے ساتھ شروع کیا جس میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں ، حکومت نے سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے خلاف بھی آپریشن کا فیصلہ کیا ہے ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج آگے بڑھ کر کردار ادا کررہی ہے ، آرمی چیف دہشتگردوں کے خلاف مصروف نوجوانوں کا حوصلہ بڑھانے خود اگلے مورچوں تک جاتے ہیں ، پاک فضائیہ کے سربراہ نے بھی خود کارروائی میں حصہ لیا ، کراچی میں آپریشن صرف مجرموں کے خلاف ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو ، جائز گلہ جس کا بھی ہے سنیں گے ، گلہ کرنے کے باوجود کراچی آپریشن کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیو ایم کو ہوگا ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔اس دوران وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 120نکاتی ایجنڈے میں سے 116نکات کی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتارتیز کرنے کا فیصلہ اور دہشتگردوں کے خلاف کراچی آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔شرکاء نے دہشت گردی کے خلاف حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہارکیا ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے بھارت کی جانب سے شرائط عائد کرکے مذاکرات کا عمل معطل کرنے پر تشویش کا اظہار کیاجبکہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں ارجنٹائن پارک کو پولی کلینک کا حصہ بنانے ‘ کاسا 1000بجلی منصوبے ‘ ہندو میرج بل‘ سارک فریم ورک برائے توانائی کے معاہدے کی منظوری دیدی گئی‘ مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی ، اردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کے لئے وزیر اطلاعات سینیٹرپرویز رشید کی سربراہی میں پانچ رکنی خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی ۔

پیر کو وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں ملکی سیکیورٹی، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم نواز شریف کو نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ 20ہزار سے زائد دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور ساڑھے تین ہزار دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں،30مشکوک مدارس کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت بند کیا گیا، دہشت گردی میں استعمال کئے جانے والے 124بینک اکاؤنٹس بند کئے گئے، خفیہ اداروں نے 58ہزار انٹیلی جنس بیس آپریشنز کئے،79کیسز فوجی عدالتوں میں بھجوائے گئے ہیں۔

اجلاس میں کرنل(ر)شجاع خانزادہ (شہید) کیلئے دعائے مغفرت اور ایم کیو ایم کے رہنماء رشید گوڈیل کیلئے دعا کی گئی۔وفاقی کابینہ نے120نکاتی ایجنڈے میں سے 116نکات کی منظوری دے دی،وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتارتیز کرنے کا فیصلہ اور کراچی آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں ا ردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کے لئے وزیر اطلاعات پرویز رشید کی سربراہی میں پانچ رکنی خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

کمیٹی میں وفاقی وزراء اکرم درانی‘ سردار یوسف اور عرفان صدیقی و بیرسٹر ظفر اﷲ شامل ہیں۔ کمیٹی اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔کابینہ کے شرکاء نے دہشت گردی کے خلاف حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہارکیا،مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پاک بھارت مذاکراتی عمل کی منسوخی سے متعلق کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت کی مرضی کے ایجنڈے کے تحت بات چیت کا فائدہ نہیں تھا بھارت کی ڈکٹیشن کو کسی صورت قبول نہیں کرسکتے۔ کشمیر کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ پاکستان کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت کے لئے غیر مشروط طور پر تیار ہے۔

بریفنگ کے بعد کابینہ کے شرکاء نے بھارت کی جانب سے شرائط عائد کرکے مذاکرات کا عمل معطل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس میں مختصر خطاب میں کہا کہ کراچی آپریشن بغیر کسی مداخلت اور سیاسی دباؤ کے جاری رہے گا۔ کراچی کی روشنیاں بحال کریں گے۔ وفاقی کابینہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے کے امن کے لئے توازن ضروری ہے بھارت خطے میں بالادستی چاہتا ہے پاکستان ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے ایسا ممکن نہیں کہ بھارت خطے میں بالا دستی حاصل کرکے امن خراب کرے۔

اجلاس میں اسلام آباد میں ارجنٹائن پارک کو پولی کلینک کا حصہ بنانے اور کاسا1000میگا واٹ بجلی منصوبے کی منظوری بھی دیدی گئی جبکہ کابینہ نے لیگل پریکٹیشنزایکٹ کے ترمیمی بل کو مزید بہتر بنانے کے لئے موخر کردیا۔ ہندو میرج بل کی اصولی منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ تمام صوبوں کو شامل کرکے یکساں قانون بنایا جائے گا۔ اجلاس میں سارک فریم برائے توانائی کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہے جس کی مثال نہیں ملتی ، ماضی کے برعکس شرپسند عناصر کی کارروائیاں مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں ، قومی اتفاق رائے اور سیاسی جماعتوں کے رضا مندی سے آپریشن ضرب عضب شروع کیا ، دہشتگردوں کے رد عمل کی پرواہ کیے بغیر ان کے خلا ف کارروائیاں جاری رکھیں ۔

دہشتگردی میں ملوث مجرم پکڑ لئے ، ان کی سرکوبی جاری ہے ۔ دہشتگردوں کے خلاف فوج آگے بڑھ کر کلیدی کردار ادا کررہی ہے ۔ آرمی چیف دہشتگردی کے خلاف مصروف نوجوانوں کا حوصلہ بڑھانے خود اگلے مورچوں پر جاتے ہیں ، پاک فضائیہ کے سربراہ نے بھی خود کارروائی میں حصہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے خلاف بھی آپریشن کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت نے کراچی آپریشن ایک عزم کے تحت جاری کیا جس میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں ، فرقہ واریت کے خلاف بھی آپریشن شروع کردیا گیا ہے ، فرقہ ورانہ عناصر کو پنپنے نہیں دیا جائے گا ، معصوم شہریوں کو شہید کرنے والے مجرم اپنے انجام کو پہنچیں گے ، فرقہ واریت اور دہشتگردی کے خلاف فائدہ پوری قوم کو ہوگا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ، صرف مجرموں کے خلاف ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو۔ گلہ کرنے کے باوجود کراچی آپریشن کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیو ایم کو ہوگا ۔ جمہوری حکومت نے اتفاق رائے سے فوجی عدالتیں قائم کیں اور عدالت عظمیٰ نے ان کی توثیق کی ۔ دہشتگردی کے مقدمات کی فوری سماعت کی جاتی ہے ۔ کراچی آپریشن سے شہر میں امن قائم ہو جائے گا ، جائزہ گلہ جس کا بھی ہے سنیں گے ، آپریشن کی تعریف پورے ملک کے عوام کرتے ہیں ، کراچی آپریشن آگے بڑھ رہا ہے جس کے بہترین نتائج نکلیں گے ۔