وفاقی کابینہ کا وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس،نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا

حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد کا تہیہ کر رکھا ہے،وزیراعظم محمد نوازشریف کا اجلاس سے خطاب وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے اجلاس کو بھارت سے حالیہ مذاکرات میں تعطل سے متعلق آگاہ کیا وزیراعظم نے سرکاری اور نیم سرکاری محکموں میں اردو زبان کے استعمال کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ہدایات پر عملدرآمد کے جائزے کیلئے کابینہ کی 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید کمیٹی کے چیئرمین ہونگے

پیر 24 اگست 2015 20:29

اسلام آباد ۔ 24 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو یہاں وزیراعظم آفس میں وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے اٹک خود کش حملہ کے شہداء کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ پڑھی اور ملک و قوم کی خدمت کیلئے شہید کرنل (ر) شجاع خانزادہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔

وزیراعظم نے شجاع خانزادہ کی بطور رکن صوبائی اسمبلی اور وزیر داخلہ پنجاب کی حیثیت سے کردار کی سنہری الفاظ میں تعریف کی جنہوں نے شدت پسندی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے کردار ادا کیا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کابینہ کے اجلاس کو بھارت کے ساتھ حالیہ مذاکرات میں تعطل سے متعلق آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے بغیر کوئی بھی مذاکراتی عمل بیکار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما تیسرا فریق نہیں بلکہ مسئلہ کا اہم فریق ہیں جن کی رائے اور مشاورت کے بغیر ان کے مستقبل کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان پر تفصیلی پریزنٹیشن کے بعد کہا کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد کا تہیہ کر رکھا ہے کیونکہ اس کے فوائد ملک کے ہر کونے تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو عناصر فرقہ واریت میں ملوث ہیں ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور منافرت پھیلانے والوں، شدت پسندی پر اکسانے والوں اور دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد لوگوں کی جانوں اور انسانیت سے کھیلتے ہیں جو ناقابل معافی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں جنہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کیخلاف آپریشن تمام سٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے سے شروع کیا گیا ہے اور آپریشن کے نتائج واضح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری امن چاہتے ہیں اور حکومت کراچی میں امن اور روایتی بھائی چارے کی بحالی کی راہ میں کسی سیاسی مصلحت کو آڑے نہیں آنے دے گی۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک کراچی آپریشن کا تعلق ہے ہم ایک قدم پیچھے ہٹنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے اور جن ارکان کی عوامی مینڈیٹ کے ساتھ پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے، کو عوام کے مسائل اور ایشوز فلور پر اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت کراچی کے عوام کو امن اور سلامتی فراہم کرنے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ پورے معاشرے کو اسلحہ سے پاک کرنے کی سٹرٹیجی تیار کی جائے کیونکہ کوئی جمہوری حکومت مسلح گروپوں کو آزادانہ گھومنے پھرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

انہوں نے کابینہ کو بتایا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی کے ساتھ اپنے مقاصد حاصل کر رہا ہے اور اس کا سہرا ہماری مسلح افواج اور سویلین اداروں کو جاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حتیٰ کہ بین الاقوامی برادری نے بھی آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کی تعریف کی ہے اس سلسلے میں وزیراعظم نے بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی کوششوں اور عزم کو سراہا۔

انہوں نے آپریشن کی قیادت کرنے پر فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان کی بھی تعریف کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال میں دن بدن بہتری آ رہی ہے اور انشاء اللہ یہ عمل امن کے قیام، فاٹا سے بلوچستان اور شہر قائد تک خوشحالی کے وقت تک جاری رہے گا۔ وزیراعظم نے سرکاری اور نیم سرکاری محکموں میں اردو زبان کے استعمال کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ہدایات پر عملدرآمد کے جائزے کیلئے کابینہ کی 5 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید کمیٹی کے چیئرمین ہونگے۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیرہاوسنگ اکرم درانی، معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی اور معاون خصوصی برائے کابینہ امور بیرسٹر ظفر اللہ شامل ہیں۔ کمیٹی اردو کو بطور سرکاری ابلاغ فروغ دینے کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے گی۔

قبل ازیں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کابینہ کو نیشنل ایکشن پلان پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پلان کے اہم نکات میں پیش رفت کررہی ہے اور مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں سے صورتحال میں بڑی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کابینہ ارکان کو یقین دلایا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں کسی جرائم پیشہ فرد یا دہشت گرد کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کی مجموعی سیکورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور کسی کو مجرموں کیخلاف آپریشن ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم نے وزیر داخلہ کی کوششوں کی تعریف اور توقع ظاہر کی کہ ان کا مشن جاری رہے گا۔ کابینہ نے مختلف ایجنڈا آئٹمز کا جائزہ لیا اور ان کی منظوری دی جن میں مختلف ممالک کے ساتھ ایوی ایشن ، ماحولیاتی تبدیلی، تجارت، دفاع، اقتصادی امور، تعلیم ، خزانہ، امور خارجہ، سائنس و ٹیکنالوجی، پانی و بجلی ، سرمایہ کاری بورڈ، بندرگاہیں و جہاز رانی، اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ کے شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتیں شامل ہیں۔