`نالہ لئی میں سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر

نالہ لئی ہر سال سیلاب کے دنوں میں قیمتی جانیں نگل جاتا ہے حکومت سمیت تمام اداروں نے بچاؤ کے لئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی عدالتی کمیشن مقرر کیا جائیجوغفلت کے مرتکب افراد کا تعین کرے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے،درخواست گزار کا موقف`

پیر 24 اگست 2015 20:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) مون سون بارشوں کے دوران نالہ لئی میں سیلاب کی وجہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع اور تاحال پنجاب حکومت کی جانب سے کوئی خاطر خواہ منصوبہ نہ بنانے کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست طارق اسد ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کے صاحبزادے عبداللہ طاہر ایڈووکیٹ نے پیر کے روز دائر کی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں وزیراعلیٰ پنجاب کے سیکرٹری‘ چیئرمین سی ڈی اے‘ چیئرمین آرڈی اے‘ ڈی سی او راولپنڈی،ڈی سی اسلام آباد‘ چیف انجئینئر فلڈ فیڈرل فلڈ کمیشن اسلام آباد اور پراجیکٹ ڈائریکٹر سمال ڈیمز آرگنائزیشن کو فریق بنایا گیا ہے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نالہ لئی راولپنڈی ہر سال سیلاب کے دنوں میں کئی قیمتی جانیں نگل جاتا ہے حکومت سمیت تمام اداروں نے تاحال اس سے بچاؤ کے لئے کوئی خاص منصوبہ بندی نہیں کی۔

اس لئے سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ وہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز پر مشتمل عدالتی کمیشن مقرر کیا جائے اور نالہ لئی کے حوالے سے اب تک غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کرکے رپورٹ دے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ اور نالہ لئی کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔