برآمدات کی تباہی کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے،وزارت تجارت، ٹڈاپ، کمرشل قونصلرز کو میرٹ پر لگایا جائے،خام مال کی بڑھتی ایکسپورٹ مقامی صنعت کے تابوت میں آخری کیل ہو گی

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے صدرشاہد رشید بٹ کا بیان

بدھ 26 اگست 2015 15:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء)اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے اہم فیصلوں اور تعیناتیوں میں میرٹ کو نظر انداز کرنے کے سبب ملکی برامدات تباہی کے دہانے تک پہنچ گئی ہیں مگر تاحال کسی پر زمہ داری عائد نہیں کی گئی ہے جس سے ملکی مفادات کو نقصان پہنچانے والوں کی حوصلہ افرائی ہو رہی ہے۔بین الاقوامی منڈی سے پاکستان کی قدم اکھڑ رہے ہیں اسلئے وزارت تجارت، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان اور بیرون ملک سفارتخانوں میں کمرشل کونسلرز کی تعیناتیاں میرٹ پر کی جائیں تاکہ صورتحال بدل سکے۔

ایک طرف ٹیکسٹائل کی برامدات بری طرح گر رہی ہیں تو دوسری طرف کپاس اور دیگر خام مال کی برامد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

خام مال کی بلا روک ٹوک برامد میں اضافہ مقامی صنعت کیلئے تباہ کن ہے۔شاہد رشید بٹ نے کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برامدکنندگان بھی نئے دور کے تقاضوں سے نا آشنا ہیں اور یورپ پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں جبکہ ابھرتی ہوئی منڈیوں کو نظر اندازکیا ہوا ہے۔

ٹریڈ پالیسی میں برامدات کو تین سال میں پچاس ارب ڈالر تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف امسال جولائی میں تجارتی خسارہ گزشتہ سال سے 34.62 فیصدزیادہ رہا جس نے بجٹ خسارہ بڑھا دیا ہے۔ تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کا خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا جس کی وجہ سے گزشتہ سال تجارتی خسارہ بائیس ارب ڈالر رہا ۔ٹیکسٹائل کی برامدات میں چار ارب دالر کی کمی کا اندیشہ ہے جبکہ چاول، چمڑے، بیڈ وئیراور دیگر شعبے بھی بتدریج تباہ ہو رہے ہیں۔شاہد رشید بٹ کے مطابق برامدات معیشت کو مستحکم کرنے کا واحد زریعے ہے جبکہ قرضے، نجکاریاور ترسیلات پر انحصار غلط ہے۔ برامدات کے زوال کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔