ملک میں ایڈز، ٹی بی اور ملیریا جیسی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے عالمی فنڈز سے گرانٹ لیناضروری ہے ،قائمہ کمیٹی

وزارت کو فوری طورپرعالمی فنڈاور وزارت اقتصادی امور ڈویژن کے درمیان سمجھوتے کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت

بدھ 26 اگست 2015 22:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء) قومی اسمبلی کی قومی صحت خدمات کے بارے میں قائمہ کمیٹی نے کہاہے کہ ملک میں ایڈز، ٹی بی اور ملیریا جیسی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے عالمی فنڈز سے گرانٹ لیناضروری ہے فنڈز کی عدم دستیابی سے عوامی صحت پر انتہائی منفی اثرپڑیگا اوروزارت سے سفارش کی ہے کہ وہ فوری طورپرعالمی فنڈاور وزارت اقتصادی امور ڈویژن کے درمیان سمجھوتے کیلئے کوششیں تیز کرے ۔

کمیٹی کااجلاس بدھ کو یہاں خالد حسین مگسی کی صدارت میں ہوا اجلاس کوملک میں ٹی بی کے بڑھے ہوئے کیسوں اور ان پرقابو پانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ گاڑیوں کی خریدوفروخت اور دیگر امور کے بارے میں بھی بتایاگیا ٹی بی کے بارے میں قومی پروگرام منیجر نے کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل ٹی بی پروگرام دنیا کو اس مرض سے پاک کرنے کی سوچ کے مطابق چلایاجارہاہے پاکستان میں اس وقت ٹی بی کے تینلاکھ مریض رجسٹرڈ ہیں زیادہ سے زیادہ کوشش کی جاتی ہے کہ ان مریضوں کاپتہ چلتے ہی علاج شروع کردیاجائے اس سلسلے میں عالمی فنڈ سب سے زیادہ امداد دے رہاہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بتایا گیاکہ ہیپاٹائٹس سی کے علاج کیلئے 400ملی گرا م کی گولی براہ راست امریکی کمپنی سے منگوائی گئی ہے تاکہ اس کی قلت پرقابوپایاجاسکے پاکستان میں اٹھائیس گولیوں کاپتہ 32ہزارروپے میں دستیاب ہے جبکہ امریکہ میں یہ گولی ہزار ڈالر میں ملتی ہے کمیٹی نے عالمی فنڈ سے جلد ازجلد سمجھوتوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :