بھارت باہمی سیریز سے انکاری ، پی سی بی کو 8 برس میں 45 کروڑ ڈالر نقصان ہوگا
جمعرات 27 اگست 2015 14:36
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 27اگست۔2015ء) دسمبر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی سیریز ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ سیریز نہ ہوئی تو دونوں ممالک میں ہونیوالا باہمی مفاہمت کا سمجھوتہ بھی ختم ہوجائے گا ، اس صورت میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو8سال کے دوران ساڑھےچار سو ملین ڈالرز یا 45 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوگا ۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان نے ہوم سیریز کیلئے بھارت جانے کا مشورہ رد کردیا ۔
شہریار کا کہنا ہے کہ ہم باہمی سیریز کھیلنے کیلئے بھارت نہیں جائیں گے اور وہ اپنا موقف واضح کرنے کیلئے بی سی سی آئی کو خط لکھیں گے اور ہم اکتوبر تک اس خط کے جواب کا انتظار کریں گے۔ پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ سیریز کے امکانات بہت کم رہ گئے ہیں سیاسی ماحول گرم رہا تو کرکٹ سیریز مشکل ہے۔(جاری ہے)
اگر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہو جاتے تو پھر شاید ماحول بہتر ہو جاتا ۔
گزشتہ سال پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان طے پانے والی ایک مفاہمت کی یادداشت کے مطابق اگلے آٹھ سالوں میں چھ باہمی سیریز کھیلی جانا ہیں ۔ پی سی بی نے دسمبر میں پہلی سیریز کی میزبانی کرنا ہے لیکن بھارتی حکومت سیاسی وجوہات کی بنا پر بی سی سی آئی کو یو اے ای میں کھیلی جانے والی سیریز کی تصدیق کی اجازت نہیں دے رہی۔ البتہ اس کے برعکس پی سی بی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ پاک بھارت سیریز سے ایک سو ملین روپے کی سرمایہ کاری ہونے کی توقع ہے۔ امید ہے کہ سیریز ہوگی انوراگ ٹھاکر کا بیان سیاسی دکھائی دیتا ہے۔ شہریار کہتے ہیں کہ سیریز نہ ہونے کی صورت میں مالی نقصان کم کرنے کیلئے پاکستان کے پاس پلان بی بھی ہے، جس پر عمل درآمد کا انحصار بی سی سی آئی کے حتمی فیصلے پر ہے لیکن محسوس ہوتا ہے کہ وہ باہمی سیریز کھیلنا نہیں چاہتے کیونکہ وہ سیاسی معاملات اٹھا رہے ہیں جبکہ پی سی بی کا ماننا ہے کہ کھیل اور سیاست کو الگ الگ رکھنا چاہیے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور دوبارہ بی سی سی آئی سے رابطہ کیا جائیگا ۔ واضح رہے کہ پی سی بی کے سابق سربراہ نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ 8 سالوں میں پاکستان اور بھارت کے دمیان چھ سیریز پر اتفاق کیا گیا ہے جس سے پی سی بی کو 450 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔ اس دوطرفہ معاہدے کے تحت پاکستان کو چار سیریز کی میزبانی کرنا تھی ۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2007ء میں بھارت میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔ بھارت کو اس کے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008ء میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے۔ اس سلسلے میں 2012ء میں اس وقت معمولی پیش رفت ہوئی تھی جب پاکستان نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کیلئے بھارت کا دورہ کیا تھا لیکن اس کے بعد سے دونوں ملک صرف آئی سی سی کے مقابلوں یا ایشیا کپ میں مدمقابل آئے ہیں ۔مزید کھیلوں کی خبریں
-
عامر خان کاباکسنگ کے حوالے سے غیر سنجیدگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے ملک میں باکسنگ کی دگرگوں حالت پر مایوسی کا اظہار
-
انگلش پریمیئر لیگ کے دلچسپ مقابلے جاری،27اپریل کو مزید 6 میچوں کا فیصلہ ہوگا
-
صائم ایوب کو بطور ٹی ٹونٹی اوپنر کھلانا میری نظر میں مسئلے کا حل تھا : محمد حفیظ
-
محمد حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھا دیئے
-
اہم کھلاڑی نہیں کھیلتے تو فرق پڑتا ہے، فخر زمان
-
بے سہارا بچوں نے بھی اسٹیڈیم میں پاک نیوزی لینڈ چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا، محسن نقوی سے ملاقات
-
بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے کھلاڑی ہیں ،پوری ٹیم نہیں، محمد حفیظ
-
ارشد ندیم جنوبی افریقا میں سخت ٹریننگ کے مرحلے میں داخل
-
ایوریج ٹیم کیخلاف شکست، رمیز راجا نے تبدیلوں کو ’’نام نہاد تجربہ‘‘ قرار دیدیا
-
وقار یونس نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے اپنی پاکستانی سکواڈ کا اعلان کر دیا
-
قطر جونیئر سکواش ، پاکستان نے دو چاندی کے تمغے اپنے نام کر لیے
-
کھلاڑی کو بغیر بتائے پوزیشن تبدیل کرنے سے فرق پڑتا ہے : فخر زمان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.