پشاورڈسٹرکٹ کرکٹ ٹورنامنٹ ستمبر کے پہلے ہفتے میں منعقد ہو گا، صدر فیاض علی شاہ

جمعرات 27 اگست 2015 15:27

پشاورڈسٹرکٹ کرکٹ ٹورنامنٹ ستمبر کے پہلے ہفتے میں منعقد ہو گا، صدر فیاض ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پشاورڈسٹرکٹ کرکٹ ٹورنامنٹ ستمبر کے پہلے ہفتے میں پشاور کے مختلف گراؤنڈ پر شروع ہوگا جس میں پشاور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ رجسٹرڈ 120 کلب شرکت کرینگے ٹورنامنٹ کو چار زون میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار پشاورڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر سید فیاض علی شاہ نے سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے پروگرام سپورٹس فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ صدر سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن نادر خواجہ ، خیبریونین آف جرنلسٹس کے سینئر نائب صدر محمد نعیم اور صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ صدر فیاض علی شاہ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صوبہ اور خاص کر پشاو رمیں کھیلوں کی ترقی کیلئے کام نہیں کیا اور خاص کر کرکٹ کیلئے کارکردگی صفر ہے ۔

(جاری ہے)

عمران خان سے گزارش ہے کہ صوبہ میں کرکٹ کی ترقی کیلئے صرف ایک کرکٹ گراؤنڈ پشاور میں بنا کر کرکٹ کیلئے وقف کردیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن نے پشاور میں کرکٹ کی بحالی اور ترقی کیلئے افغانستان کو دورہ پشاور کا موقع دیا جبکہ گریڈ ٹو اور انڈر19 کے میچز کا انعقاد یقینی بنایا تاہم سپورٹس بورڈ ، پشاور ریجن اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی نااہلی کے باعث امسال انڈر19 کی ایک میچ بھی پشاور میں نہیں رکھا گیا تمام میچز اسلام آباد میں ہیں جس کی اصل وجہ سپورٹس بورڈ کی گراؤنڈ میں سہولیات کی عدم فراہمی ، پشاور ریجن کی کھلاڑیوں کیلئے بات نہ کرنا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کا پشاور میں میچز کا نہ انعقاد کرنا ہے ۔

فیاض علی شاہ نے کہاکہ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کا ابتک کا ریکارڈ کافی ہماری مدت میں شاندار رہا ہے اور انڈر19 اور گریڈ ٹو میں چمپئن رہے ۔ پشاو رمیں گراؤنڈز کی کمی کے باعث میچز اور ٹورنامنٹس کا انعقاد کافی مشکل ہے تاہم اپنی مدد آپ کے تحت ہزارخوانی میں ایک گراؤنڈ بنایا جس میں میچز اور ٹورنامنٹس منعقد کئے ہیں ۔ حیات میں موجود گراؤنڈ کیلئے صوبائی حکومت سے بات کرینگے تاکہ اس گراؤنڈ کو بھی چالو حالت میں لایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ 2012 میں پشاور ریجن ٹی ٹونٹی چمپئن ، ون ڈے سیمی فائنلسٹ اور چار روزہ میچز کا چمپئن رہا تاہم اس کے بعد سے اسکی پرفارمنس صفر تک جا پہنچی جس کی اصل وجہ میرٹ کا خاتمہ اور کوچز کے معیار کی ٹیم نہ بنایا ہے ۔

متعلقہ عنوان :