سٹون کرشنگ و گرائنڈنگ کا کام کرتے وقت احتیاطی تدابیر کو اپنایا جائے ‘ سیلیکا سے کام کرنے والے ورکرز کی صحت پر مضر اثرات پڑتے ہیں اور بہت سے ورکرز موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ،محکمہ محنت و انسانی وسائل کا بیان

جمعرات 27 اگست 2015 20:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء)محکمہ محنت و انسانی وسائل کے ذیلی دفاتر کے مطابق سٹون کرشنگ و گرائنڈنگ کی کام کرتے وقت احتیاطی تدابیر کو اپنایا جائے ‘ سیلیکا سے کام کرنے والے ورکرز کی صحت پر مضر اثرات پڑتے ہیں اور بہت سے ورکرز اس موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور یہی سیلیکا ٹی بی کے مرض کا بھی باعث بنتا ہے۔ سائنس اور پھیپھڑوں کی بیماری بھی اسی سے لاحق ہوتی ہے۔

جمعرات کو محکمہ محنت و انسانی وسائل کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق سٹون کرشنگ و گرائنڈنگ سے وابستہ افراد کے مسائل اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس صنعت سے وابستہ افراد کو چاہیے کہ وہ کام کرتے وقت سیلیکا کی بیماری سے بچنے کیلئے ورکرز کو حفاظتی آلات استعمال کرنے چاہئیں اور ان کو باقاعدہ تربیت دی جائے تاکہ ورکرز سیلیکا جیسے موذی مرض سے بچ سکیں جہاں تک ممکن ہو پانی کا سپرے کیا جائے تاکہ اس سے اٹھنے والی گرد کو اڑنے سے روکا جا سکے۔

(جاری ہے)

پینٹ اور سیمنٹ ‘ صابن ‘ شیشہ سازی ‘ بھٹیوں‘ بحری جہاز کی مرمت زمین میں بورنگ کا کام کرنے والے اور خشک فرشوں کی رگڑائی کرنے والے اس مرض میں 5 سے 10 سال کے عرصہ میں مبتلا ہوتے ہیں اور فیکٹریوں کے مالکان کو اس سلسلے میں سیلیکا سے متعلق اپنے ورکروں کو شعور دینا چاہیے تاکہ وہ اس مرض سے بچ سکیں اور فیکٹریوں میں اس حوالے سے مناسب حفاظتی سائن او ر پوسٹر بھی آویزاں کرنے چاہئیں۔