پاکستان ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت سے علاقائی تجارت کا مرکز بن جائے گا، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے آغاز اور ایران سے تجارتی پابندیا ں اٹھنے کے تناظرمیں ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے

وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 27 اگست 2015 22:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیرنے کہا ہے کہ پاکستان ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت سے علاقائی تجارت کا مرکز بن جائے گا، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے آغاز اور ایران سے تجارتی پابندیا ں اٹھنے کے تناظرمیں ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے، ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے وزارت تجارت کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار ’پاکستان کی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت اور ملک میں اس کا نفاذ‘ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارت مواصلات، پلاننگ کمیشن اور پاکستان نیشنل کمیٹی آف انٹرنیشنل چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت پاکستان کی تجارتی سہولیات میں ایک اہم قدم ہے جس کے ذریعے پاکستان کی مغربی ممالک کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

(جاری ہے)

21جولائی کواقوام متحدہ نے پاکستان کی بین الاقوامی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت کی منظوری دیدی ، پاکستان کیلئے ٹی آئی آرکنونشن کی سہولیات کا اطلاق چھ ماہ بعد 21جنوری 2016سے ہو گا۔

گزشتہ تیرہ سال سے زیر التوا معاملے کو حل کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نے بین الاقوامی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت کی منظوری دی تھی۔رواں ہفتے ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے بھی اس کی منظوری دیدی۔اس کے ذریعے پاکستان کو اپنے مغربی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت میں فائدہ ہوگا اور تجارتی ٹرکوں کو ہمسایہ اور دوردراز کے ممالک میں جانے کیلئے ڈیوٹی اور چیکنگ کے مراحل سے نہیں گزرنا پڑے گا۔

ٹی آئی آر کنونشن کے تحت فراہم کردہ مراعات کے ذریعے پاکستانی ٹرک افغانستان، وسطی ایشیا ،ای سی او ممالک حتیٰ کہ یورپی ممالک کا سفر بلا روک ٹوک کر سکتے ہیں۔ٹی آئی آر کنونشن ایک قانونی فریم ورک ہے جو ممبر ممالک کی ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے جانے والے ٹرکوں کو بغیر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس کے آمدورفت میں سہولت فراہم کرتا ہے۔مزید برآں ٹی آئی آرکنونشن ممبر ممالک کے مابین اشیا کی ترسیل کیلئے درکار مطلوبہ سیکیورٹی اور گارنٹی فراہم کرتا ہے۔

دنیا کے 68ممالک اور یورپی یونین اس کے ممبران میں شامل ہیں۔ٹی آئی آر کنونشن فی الوقت دنیا میں سب سے وسیع تر کسٹمز ٹرانزٹ کی سہولیات فراہم کرنے کا معاہدہ ہے۔انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ یونین جنیوا اس کنونشن پر عملدرآمد کی ذمہ دار ہے۔پاکستان کے علاوہ تمام ای سی او ممالک ٹی آئی آر کے ممبر ہیں۔ ٹی آئی آر میں شمولیت کے بعد ہر تجارتی گاڑی کے ساتھ ممبر ممالک میں مستند سمجھی جانے والی ایک دستاویزہوتی ہے جسے ــ’ٹی آئی آر کارنے ‘کہا جاتا ہے جو برآمد کنندہ کے ملک ، ٹرانزٹ ملک ؍ممالک اور درآمد کنندہ کے ملک میں قابل قبول اور مستند تصور کیا جاتا ہے ۔

مزید برآں کنٹینر کی روانگی کے ملک میں کسٹمز کنٹرول کیلئے لئے گئے اقداما ت کو ٹرانزٹ اور حتمی منزل کے ملک میں مستند تصور کیا جاتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :