اگر مودی نے بھارت کے دورہ کی دعوت دی تو وہ ضرور جاؤں گا مگر بات صرف کشمیر پر ہوگی ، کشمیر کو چھوڑ کر آلو پیاز اور ٹماٹر کی تجارت اور کرکٹ کی بحالی کی باتیں محض فراڈ اور دھوکہ ہے جو دونوں ممالک کے حکمران تعلقات میں بہتری کے دعوے کر کے اپنے عوام کو دیتے ہیں ، عوام ساتھ دیں تو میں انہیں پرامن پاکستان دینے کا وعدہ کرتاہوں، مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں امن کا قیام خام خیالی ہے ، کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی بھارت کو بہت بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا ویسٹ لندن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

جمعرات 27 اگست 2015 22:45

اگر مودی نے بھارت کے دورہ کی دعوت دی تو وہ ضرور جاؤں گا مگر بات صرف کشمیر ..

لاہور/لند ن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر مودی نے بھارت کے دورہ کی دعوت دی تو وہ انڈیا ضرور جائیں گے مگر بات صرف کشمیر پر ہوگی ۔ کشمیر کو چھوڑ کر آلو پیاز اور ٹماٹر کی تجارت اور کرکٹ کی بحالی کی باتیں محض فراڈ اور دھوکہ ہے جو دونوں ممالک کے حکمران تعلقات میں بہتری کے دعوے کر کے اپنے عوام کو دیتے ہیں ۔

عوام ساتھ دیں تو میں انہیں پرامن پاکستان دینے کا وعدہ کرتاہوں۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں امن کا قیام خام خیالی ہے ۔ کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی بھارت کو بہت بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے ۔ بھارت میں کروڑ وں عوام غربت کی چکی میں پس رہے ہیں ، بھوکے ننگے عوام فٹ پاتھوں پر سونے پر مجبور ہیں ۔

(جاری ہے)

مودی کو کشمیر چھوڑ کر غربت کے مارے لوگوں کو روٹی کپڑا اور چھت دینے کی فکر کرنی چاہیے ۔

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے بھارتی صحافی کے سوالوں کے جواب اور ویسٹ لندن سلاؤسٹی میں پاکستانی کمیونٹی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی ، سلاؤ سٹی کے لارڈ میئر اور یوکے اسلامک مشن کے صدر زاہد پرویز نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عالمی قوتوں کے دوہرے معیار اور مسلمانوں سے امتیازی سلوک کی وجہ سے عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں ۔

اقوام متحدہ کے چارٹرپر کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ سب سے بڑا ہے مگر آج تک مسلم اکثریت کے ان علاقوں پر قابض یہود و ہنود کو وہاں سے نکالنے کے لیے کوئی متفقہ لائحہ عمل نہیں بنایا گیا جبکہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کو مسلم ممالک سے الگ کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی قوتوں نے ہمیشہ مسلم ممالک میں جمہوریت کی بجائے آمریت کی سرپرستی کی اور مسلم عوام کے منتخب نمائندوں سے اقتدار چھین کر فوجی ڈکٹیٹروں کے حوالے کیا جبکہ یہ قوتیں یورپ ، امریکہ اور مغرب میں جمہوری اداروں کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لاتی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ دنیا کو عالمی امن کے قیام کے لیے اپنی منافقت کے خول سے باہر نکلنا اور عدل و انصاف کی راہ میں حائل رکارٹوں کو دورکرناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ اگر مغرب واقعی جمہوریت سے مخلص ہے تو اسے مسلم ممالک کے عوام کے حق انتخاب کو تسلیم کرتے ہوئے وہاں کے منتخب عوامی نمائندوں کا ساتھ دیناچاہیے تاکہ جمہوری نظام پوری دنیا میں مستحکم ہوسکے ۔

انہوں نے کہاکہ برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں روزگار کے لیے مقیم پاکستانیوں کو فرقہ پرستی اور مسلکی تعصبات سے بالاتر ہو کر دنیا میں پاکستان کی عزت و وقار کی علامت بنیں اور اپنے اندر اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیں ۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے کرپٹ لوگو ں نے ملک و قوم کو عالمی برادری میں بے توقیر کیاہے ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قرضے لے کر قوم کو غلامی کی ہتھکڑیاں پہنا دی ہیں ۔ سراج الحق نے برطانیہ میں مقیم کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی سے کہاکہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری میں مشترکہ آواز بلندکریں اور بھارتی وزیراعظم کے نومبر میں برطانیہ کے دورہ کے موقع پر بھر پور احتجاج کریں ۔