صوبائی الیکشن کمشنر کاتین الیکشن ٹربیونلز کے ججز کو کنٹریکٹ میں مزید توسیع نہ دینے کا فیصلہ ،چیف جسٹس کو مراسلہ ارسال

الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج کاظم علی ملک ، فیصل آبادکے جج جاوید رشید محبوبی اور ملتان الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد شامل مذکورہ ٹربیونلز میں زیر سماعت کیسز کو لاہور ہائیکورٹ میں منتقل کر کے معززججز پر مشتمل ٹربیونل تشکیل دیکر سماعت کی جائے

جمعرات 27 اگست 2015 23:09

صوبائی الیکشن کمشنر کاتین الیکشن ٹربیونلز کے ججز کو کنٹریکٹ میں مزید ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) صوبائی الیکشن کمشنر نے تین الیکشن ٹربیونلز کے ججز کو کنٹریکٹ میں مزید توسیع نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو مراسلہ ارسال کردیا ،ان میں این اے 122اور این اے 154پر فیصلہ دینے والے ٹربیونلز کے ججز بھی شامل ہیں ۔ نجی ٹی وی کے مطابق صوبائی الیکشن کمیشن کی طرف سے الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج جسٹس (ر) کاظم علی ملک ، الیکشن ٹربیونل فیصل آبادکے جج جسٹس (ر) جاوید رشید محبوبی اور ملتان الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس (ر)رانا زاہد کو کنٹریکٹ میں مزید توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے او راس حوالے سے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کو مراسلہ بھی ارسال کردیا گیا ہے۔

تینوں الیکشن ٹربیونلز کے ججز کے کنٹریکٹ کی مدت 31اگست کو ختم ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تینوں ٹربیونلز کے ججز کے کنٹریکٹ میں متعدد بار توسیع کی جا چکی ہے اور اب مزید توسیع کی ضرورت نہیں ۔ مذکورہ ٹربیونلز میں زیر سماعت کیسز کو لاہور ہائیکورٹ میں منتقل کیا جائے اور ہائیکورٹ کے معززججز پر مشتمل ٹربیونل تشکیل دے کر ان کیسز کی سماعت کی جائے ۔ الیکشن ٹربیونلز میں این اے118‘128اور پی پی 160کے کیسز زیر سماعت ہیں۔یاد رہے کہ لاہور الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس (ر) کاظم ملک نے این اے122اور پی پی 147جبکہ ملتان ٹربیونل کے جج رانا زاہد نے این اے 154کے انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مذکورہ حلقوں میں دوبارہ پولنگ کے احکاما ت جاری کئے ۔