بھارتی جارحیت اور جنگی جنون پورے خطے کے استحکام کے لیے خطرناک ہے،کشمیر نیوکلیئرفلیش پوائنٹ ہے بین الاقوامی برادری مسلے کے جلد حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے

گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے اْمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر کا بیان

جمعہ 28 اگست 2015 19:00

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء ) گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے اْمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے سیالکو ٹ ورکنگ باونڈری پر بھارتی جارحیت اور جنگی جنون کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا یہ طرز عمل کسی صورت میں خطے میں امن کے فروغ کے لیے نہیں ہے بلکہ بھارت جنوبی ایشیاء سمیت پورے خطے میں عدم استحکام پھیلانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اب تو بھارتی میڈیا نے بھی بھارت کی اس جارحانہ پالیسی پر تنقید شروع کر دی ہے۔اْنہوں نے ہندوستان ٹائمز کے اداریے میں تحریران خدشات کو درست قراردیا کہ جس کے مطابق کہا گیا ہے کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف کسی قسم کی جارہیانہ کاروائی کا سخت ردعمل آئے گا اور یہ کہ پاکستان بھارتی فوجی قوت سے ہرگز خائف نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کی یہ بھول ہے کہ وہ پاکستان پرکسی صورت میں دبا? ڈال سکتا ہے۔

پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور دْنیا کی بہترین فوج رکھتا ہے جس کی تصدیق دنیا کی سپر پاورزبھی کرتی ہیں اور اس کے علاوہ یہاں کی عوام اور افواج جذبہ ایمانی سے سرشار ہیں اور یہ کہ اْن کے ذہن بھارتی مذموم عزائم سے متعلق کسی بھی قسم کے شکوک وشبہات سے پاک ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت نے گاندھی اور نہرو جیسے اپنے بانی رہنماو ں کے وعدوں اور بین الاقوامی معادیوں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں ہیں۔

بھارت کے اپنے بانی رہنما?ں نے کشمیر کی عوام کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا اور یہی وعدہ بھارت نے UN کے فورم پر بھی کیا جس سے انحراف بھارت کی منافقانہ اور ہٹ دھرم پالیسی کی بھی عکاسی کررہا ہے۔اْنہوں نے بھارتی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ جیسے بیانات دینے سے پہلے اپنے بانی رہنماؤں کے وعدوں اور بیانات کا اچھی طرح مطالعہ کرلیں اور خوابوں کی دْنیا سے باہر آجائیں۔

اْنہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کے لیے اس سے زیادہ شرمندگی کی بات اورکیا ہوسکتی ہے کہ 68 سال کے ظلم و جبر اور دیگر منفی ہتھکنڈوں کے باوجود آج بھی مقبوضہ کشمیر کی عوام 7لاکھ فوج کی موجودگی میں پاکستان سے اظہار یکجہتی کر رہی ہے اور سرینگر سمیت مقبوضہ کشمیر کی ہر گلی اور سٹرک پر سبزہلائی پرچم لہرایا جارہا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جس طرح آج مقبوضہ کشمیر کی پرْ امن تحریک آزادی کوجس طرح دْنیا میں پذیررائی حاصل ہو رہی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔

اْنہوں نے کہاکہ اب بین الاقوامی برادری کو اپنے مفادات کو پس پشت ڈالنا ہوگا اور کشمیر کے مسئلے پر اپنا مثبت اور فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔اْنہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیرکوئی علاقائی مسئلہ نہیں ہے بلکہ Nuclear flashpoint ہونے کی وجہ سے یہ پوری دْنیا کے امن وامان کے لیے اہم ہے۔اْنہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے مابین کسی قسم کی Limited war کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے کسی قسم کی بھارتی جارحیت ،مہم جوئی اور شرارت کے نیتجے میں پورے خطے کو تباہی سے بچانا مشکل ہو جائے گا۔

وفاقی وزیر نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور اس حقیقت کو تسلیم کرے کہ طاقت کے بل بوتے پر وہ اپنے مذموم مقاصدحاصل نہیں کر سکتا اور خطے میں دیر پا امن تب ہی قائم ہوگاجب مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی اْمنگوں کے مطابق حل کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :