چینیوں کا ایک اور انوکھا طریقہ علاج

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی ہفتہ 29 اگست 2015 12:42

چینیوں کا ایک اور انوکھا طریقہ علاج

چین(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست2015ء) چینیوں نے کئی طرح کے طریقہ علاج متعارف کرائےہیں۔ سوئیوں کی مدد سے کیا جانے والا طریقہ علاج آکو پنکچر تو ساری دنیا میں ہی مشہور ہے، مگر اب چین میں ایک اور طریقہ علاج متعارف کرا دیا گیا ہے۔ یورین تھراپی کہلانے والے اس طریقہ علاج سے خود کو صحت مند رکھنے والے ہر روز خود اپنا پیشاب پیتے ہیں۔ چائنا یورین تھراپی ایسوسی ایشن کی بنیاد 2008 میں ہانگ کانگ میں رکھی گئی۔

تب سے لے کر اب تک اس کے 1000 سے زیادہ ممبر بن چکے ہیں۔یہ ممبر ہر روز اپنا پیشاب پیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ پیشاب کے ذریعے چہرے کی چھائیوں سے لے کر کینسر تک کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ اس ایسوسی ایشن کے ایک ممبر نے پچھلے سال دعویٰ کیا تھا کہ ایک سال تک اس طریقہ علاج پر عمل کرنے سے اس کی hyperthyroidism کی بیماری ختم ہوگئی۔

(جاری ہے)

پچھلے دنوں چین کے میل آن لائن کے رپورٹر جیمی فلرٹن نے بھی اس طریقہ علاج پر رپورٹ بنانے کا سوچا۔

ایسویسی ایشن کے دفتر کا دورہ کرتے ہوئے ایسویسی ایشن کے 80 سالہ لیڈر نے اسے یہ کہہ کر اپنا پیشاب پینے پر راضی کر لیا کہ اس سے صحت بہتر ہوتی ہے اور زندگی کی سمجھ آ جاتی ہے۔رپورٹر نے دو گھونٹ پینے کے بعد بقیہ ٹوائلٹ میں پھینک دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید سائنس کے مطابق پیشاب پینے سے صحت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پیشاب میں 5 فیصد تک نائیٹروجن پر مشتمل فالتو مادہ ہوتا ہے، جو اصل میں یوریا ہوتا ہے۔ بقایا 95 فیصد پانی ہوتا ہے۔اگر کوئی شخص بیمار ہو تو اس کے پیشاب میں کافی چیزیں جیسے شوگر، پروٹین، سرخ اور سفید بلڈ سیل اور کیٹون باڈی وغیرہ بھی شامل ہو سکتی ہیں۔