نیب اور ایف آ ئی اے نے پنجاب بھر کے منتخب ممبران قومی وصوبائی اسمبلی ، سینیٹرز کو ملنے والی تعمیراتی گرانٹ کے بارے میں تحقیقات شروع کردیں

ہفتہ 29 اگست 2015 13:21

نیب اور ایف آ ئی اے نے پنجاب بھر کے منتخب ممبران قومی وصوبائی اسمبلی ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) قومی احتساب بیورو اور ایف آ ئی اے نے پنجاب بھر کے منتخب ممبران قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کو ملنے والی تعمیراتی گرانٹ کے بارے میں تحقیقات شروع کردی ہیں ،پنجاب کے 80فیصد کے لگ بھگ ممبران قومی وصوبائی اسمبلی تعمیراتی کاموں میں ٹھیکیداروں سے باقاعدہ بھتہ وصول کرتے رہے ہیں جبکہ بعض اضلاع میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے افسران جن میں ڈی سی او ، تعمیراتی محکمے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر افسر ایکسیئن ، ایس ڈی او اور اوورسیز بھی ملوث پائے جارہے ہیں ۔

آن لائن کو حاصل معلومات کے مطابق ہر اضلاع اور تحصیل میں حکومت کی طرف سے تعمیراتی کاموں کے نام پر جو کروڑوں اور اربوں روپے کی گرانٹس جاری کی گئی تھی اس گرانٹ میں سے زیادہ تر ممبران قومی وصوبائی اسمبلی نے کام شروع ہونے سے قبل ہی متعلقہ ٹھیکیداروں سے دس سے لیکر پندرہ فیصد کمیشن یا بھتہ پہلے ہی وصول کرلیا جبکہ پندرہ سے پچیس فیصد کاموں کی بقیہ رقم متعلقہ محکموں کے افسران اور آڈٹ افسران نے حاصل کیں اس طرح جو کام ایک ارب روپے میں مکمل ہونا تھا اس ایک ارب میں سے 35سے چالیس کروڑ روپے کرپشن کی نظر ہوگیا ۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے او احتساب بیورو نے پنجاب بھر کے قومی وصوبائی اسمبلی کے ممبران کے اثاثہ جات کی معلومات حاصل کرنا شروع کردی ہیں بتایا گیا ہے کہ فیصل آباد اور دیگر اضلاع کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے گزشتہ دس سال کے دوران اربوں روپے کے کرپشن کے ذریعے نہ صرف اثاثہ جات بنائے بلکہ بعض ممبران اسمبلی نے مختلف محکمہ جات میں ملازمتیں دلوانے کیلئے بھی کروڑوں روپے بھتہ کی صورت میں بٹورے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ چند یوم میں پنجاب کے بعض اہم بیورو کریٹس کے ساتھ ساتھ ممبران اسمبلی کی گرفتاری عمل میں آسکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :