حکومت پنجاب نے لاہور میں پنجاب فورڈ اتھارٹی کو دودھ کی کوالٹی کی چیکنگ سے روک دیا

ہفتہ 29 اگست 2015 16:15

حکومت پنجاب نے لاہور میں پنجاب فورڈ اتھارٹی کو دودھ کی کوالٹی کی چیکنگ ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) حکومت پنجاب نے لاہور میں پنجاب فورڈ اتھارٹی کو دودھ کی کوالٹی کی چیکنگ سے روک دیا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کمشنر عبداللہ سنبل کا کہنا ہے کہ اتوار کے بعد ملک(کوالٹی ) چیکنگ دوبارہ شروع کی جائے گی ۔اور اس کے بعد حکومتی عہدیداروں کے ساتھ دودھ کے سپلائر کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت کر کے نیا میکنزم تیار کیا جائے گا ۔

گزشتہ دنوں لاہور میں سینکڑوں گوالوں ( دودھ فروشوں ) نے لاہور میں احتجاج کیا اور احتجاجاً دودھ کی سپلائی بند کی اور پنجاب فورڈ اتھارٹی کو ان مظاہروں کے لئے مورد الزام ٹھہرایا ۔ کمشنر کا کہنا ہے کہ وہ ملک دودھ سپلائر کے نمائندوں سے اتفاق کر چکے ہیں اور دودھ کی چیکنگ کا طریقہ کار کے مطالبے کو جلد وضع کر دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب فورڈ اتھارٹی کو دودھ میں ملاوٹ چیک کرنے کی کافی صلاحیت ہے اور ملاوٹ کے خلاف ثبوت پر مبنی ایکشن لے سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دیگر 35 اضلاع میں ایکشن لینے والے عہدیداران یا افسران بھی بہت اچھے ہیں تاہم ان کی تربیت پنجاب فورڈ اتھارٹی کی ٹیموں کی طرح نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دودھ میں ملاوٹ کے ثبوت ملے ہیں تاہم دودھ سپلائر اس کارروائی کو غیر منصفانہ سمجھتے ہیں ۔اس لئے ہمیں اس مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی موجودہ ملک چیکنگ سسٹم کا جائزہ لے گی تاہم انہوں نے موجودہ چیکنگ سسٹم کی وضاحت نہیں کی ۔

دریں اثناء دودھ سپلائر کا کہنا ہے کہ ٹیمیں ان کے دودھ کے گیلن اس لئے ملاوٹ زدہ قرار دیتے ہیں کیونکہ دودھ میں پانی اور برف کی مقدار ہوتی ہے ۔کمشنر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دودھ میں پانی کی تھوڑی سے مقدار اس کو صحت کے لئے نقصان دہ نہیں بناتی تاہم دودھ سپلائرز کو چیک کرنے کے لئے بنیادی میکنزم ضروری ہے ۔

متعلقہ عنوان :