پاکستان کے سیاحتی مقامات سونے کے ذخائر کے مترادف ،بدقسمتی سے استفادہ نہیں کیا جارہا‘ کوتھم کے زیر اہتمام سیمینار

دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ اجاگر کرنے کیلئے بیرون ممالک کے سیاحوں کو راغب کرنا ہوگا جس کیلئے سیاحت کے شعبے کی ترقی نا گزیر ہے‘مقررین کا سیمینار سے خطاب

اتوار 30 اگست 2015 12:26

پاکستان کے سیاحتی مقامات سونے کے ذخائر کے مترادف ،بدقسمتی سے استفادہ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 اگست۔2015ء) دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ اجاگر کرنے کیلئے بیرون ممالک کے سیاحوں کو راغب کرنا ہوگا جس کے لئے سیاحت کے شعبے کی ترقی نا گزیر ہے ،حکومت اس شعبے کی طرف ایک قدم آگے بڑھا کر تو دیکھے اس سے نہ صرف معیشت کو مستحکم کرنے بلکہ بیروزگاری کے عفریت سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی ،پاکستان حسین قدرتی مقامات کی وجہ سے سیاحت کے حوالے سے مالا مال ملک ہے لیکن بد قسمتی سے اس پر توجہ دینے کی بجائے اسے ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ،سیاحت کی ترقی سے ہوٹلنگ سمیت ہاتھ سے دستکاری کی صنعت کو بھی بے پناہ فائدہ حاصل ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہارمقررین نے کالج آف ٹور ازم اینڈہوٹل مینجمنٹ کے زیر اہتمام ” پاکستانی معیشت کی ترقی میں سیاحت کا کردار “ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سیمینار سے سی ای او کوتھم احمد شفیق ، ڈائریکٹر آپریشنزظہیر احمد ،تنویر ریاض ،مقصود چغتائی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔احمد شفیق نے اپنے خطاب میں کہاکہ دنیا کے متعدد ممالک میں جانے کا اتفاق ہواہے اوروہاں کے رہنے ملاقاتوں میں پاکستان کے قدرتی حسن کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتے جبکہ پاکستان کی طرف سے اس شعبے کونظر اندازکئے جانے پر حیرانی کا اظہاربھی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاحتی مقامات سونے کے ذخائر کے مترادف ہیں لیکن بدقسمتی سے ان وسائل سے استفادہ نہیں کیا جارہا۔انہوں نے کہا کہ ہم ترکی سے کئی شعبوں میں تعاون حاصل کر رہے ہیں اگرحکومت سیاحت کی ترقی کے لئے بھی رہنمائی لے تو پاکستان کے بہت سے معاشی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت پاکستان کا سب بڑا مسئلہ بیرونی دنیا میں اپنا سوفٹ امیج اجاگر کرنا ہے اور اس کیلئے سیاحت کے شعبے کوترقی دے کر جلد اوردیرپا نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

ظہیر احمد نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت ایسا شعبہ ہے جسے ہر دور حکومت میں نظر اندازکیا گیا۔ ہماری حکومتیں مجموعی قومی آمدنی میں اضافے کیلئے نئے راستے تلاش کرنے کی بجائے پرانے طریقوں کو آزمانا چاہتی ہے لیکن اربوں خرچ کرنے کے باوجود ان سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے ۔

میرا دعویٰ ہے حکومت اس شعبے کوترقی دینے کی ٹھان لے اس سے نہ صرف ہماری معیشت پاؤں پر کھڑی ہو جائے گی بلکہ حکومت کو بیروزگار ی کے عفریت سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی ۔

انہوں نے کہاکہ سیاحت کی ترقی سے جہاں پاکستان کا روشن چہرہ اجاگر کیا جاسکے گاوہیں ہوٹلنگ اور گھریلو دستکاری کی صنعت کوبھی فروغ ملے گا جس سے خواتین کی زندگیوں میں بھی خوشحالی آئے گی ۔ مقصودچغتائی نے کہا کہ پاکستان ہرشعبے میں بڑا زرخیرملک ہے لیکن بدقسمتی سے ماہرین کی خدمات لینے کی بجائے سیاسی نوازشات کی جاتی ہیں جس سے ہم ترقی سے کوسوں دور ہیں۔

پاکستان کے چاروں صوبوں میں سیاحتی مقامات ہیں لیکن آج تک نہ وفاقی اور نہ ہی صوبائی حکومتوں نے اس پر توجہ دی ہے ۔ حکومت آگے بڑھے اوراس کیلئے عملی اقدامات اٹھائے اس سے سیاحوں کی آمد سے نہ صرف معیشت کواستحکام ملے گا بلکہ اس سے کئی شعبوں کو بھی ترقی ملے گی جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔سیمینار کے اختتام پر شرکاء کوپاکستان کے سیاحتی مقامات کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔

متعلقہ عنوان :