پاکستان جی ایس پی پلس سے مشروط عالمی کنونشنز پرعمل درآمد میں ناکام

پیر 31 اگست 2015 12:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) پا کستا ن جی ایس پی پلس کی حیثیت حاصل کرنے کے لیے 27عالمی کنونشنز کی توثیق کے باوجود ان پرمکمل عملدرآمد نہیں کرا سکا۔وزارت قانون کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق تسلیم کیا جاچکا ہے کہ ان عالمی کنونشنز پرمکمل عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے جب کہ کچھ اہداف حاصل کرنے کے لیے قانون سازی زیر غورہے۔ پاکستان نے جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل کرنے کے لیے انٹرنیشنل کووینٹ آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس(آئی سی سی پی آر) کی توثیق کی ہے اس عالمی کنونشن کے تحت ماورائے عدالت قتل، لوگوں کو زبردستی لاپتہ کرنا،غیر قانونی حراست میں رکھنا اور 18 سال سے کم افراد کو سزائے موت دینا غیرانسانی فعل ہے اورکنونشن کی توثیق کرنے والے ممالک پابند ہیں کہ وہ اپنے ہاں اس طرح کے غیرانسانی واقعات نہ ہونے دیں۔

(جاری ہے)

بچوں کے حقوق کے کنونشن کے تحت بچوں سے مشقت لینا اورجنسی امتیاز، سی ای آرڈی کے تحت نسلی امتیازکاخاتمہ،کیٹ(سی اے ٹی) کے تحت تفتیش کے دوران غیرانسانی طریقوں کا استعمال ختم کرنا،سیڈا(سی ای ڈی اے ڈبلیو) کے تحت خواتین کیساتھ امتیازکا خاتمہ کرنا ،اوزون کے تحفظ کے لیے مانیٹریال پروٹوکول کی پابندی کرنا،معدوم ہونے سے دوچاراسپیشز کوتحفظ کرنا،نارکوٹکس ڈرگز کی نقل وحمل اور اسمگلنگ کوروکنا اور مانیٹرنگ کرنا،

جبری مشقت اورکرپشن کوروکنے کے کنونشنز کی پابندی کرنا، روزگارکے لیے برابرکے مواقع دینا اورملازمت کے لیے کم ازکم عمر 18 سال کرناان عالمی کنونشنز کے مطابق لازمی ہے۔

وزارت قانون کے اپنے ریکارڈ کے مطابق ماورائے عدالت قتل،جبری گمشدگیوں اورغیر قانونی حراست میں رکھنے کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں جبکہ ججوں،وکلا اورگواہوں کوقتل کرنے کی رپورٹس بھی ہیں، ملزمان کے شفاف ٹرائل کے آئینی حق کے حوالے سے بھی سوالات اٹھے ہیں، عالمی کنونشنزکے مطابق اقلیتوں کوتحفظ دینے،مذہبی منافرت اور نسلی امتیازکوختم کرنے میں بھی ناکامی کا سامنا ہے،عالمی کنونشنز کے مطابق جبری شادیوں، جبری مشقت اوربچوں کومحفوظ ماحول دینے میں کامیابی نہیں ملی، خواتین اور بچیوں کے اغوا اور زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے واقعات کونہیں روکا جاسکا۔

واضح رہے کہ جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ان عالمی کنونشنز کی توثیق لازمی ہے اورترجیحی ممالک کا درجہ حاصل کرنے کے بعد ان ممالک کی مصنوعات یورپی یونین میں شامل 28 ممالک کوبغیر ڈیوٹی یا کم سے کم ڈیوٹی کی ادائیگی پرپہنچتی ہیں لیکن اگر کسی بھی مرحلے پر کنونشنز کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو جی ایس پی پلس کا درجہ واپس لے لیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :