چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ملک میں بجلی کی پیداوار کے 14 منصوبے دسمبر 2017ء تک مکمل کئے جائیں گے، مغربی روٹ دسمبر 2016ء تک مکمل کر لیا جائے گا، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پراجیکٹ ڈائریکٹراور کوآرڈینیٹر میجر جنرل (ر) ڈاکٹر ظاہر شاہ کی سے گفتگو

منگل 1 ستمبر 2015 18:38

اسلام آباد ۔ یکم ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پراجیکٹ ڈائریکٹراور کوآرڈینیٹر میجر جنرل (ر) ڈاکٹر ظاہر شاہ نے کہاہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت کوئلے، پن بجلی، شمسی اور دیگر ذرائع سے ملک میں بجلی کی پیداوار کے 14 منصوبے دسمبر 2017ء تک مکمل کئے جائیں گے، مغربی روٹ دسمبر 2016ء تک مکمل کر لیا جائے گا،راہداری منصوبہ بلوچستان اور ملک کی معاشی ترقی کا زینہ ہے، ملک میں امن وامان کی صورتحال میں بتدریج بہتری کے ساتھ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں، اس منصوبے کی بدولت بلوچستان میں نئی صنعتیں بنیں گی جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ یہاں کے لوگوں میں معاشی استحکام کی بدولت خوشحالی وبہتر معیار زندگی کی سہولیات میسر آئیں گی۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے منگل کو ”اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ راہداری منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری آئے گی بلکہ چینی حکمت عملی سے اس منصوبے سے چین کے مغربی خطوں کی قسمت بھی بدل جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری سے نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ خطے کے دوسرے ملکوں کو بھی فائدہ پہنچے گا، اقتصادی راہداری دونوں ملکوں کے درمیان اہم شعبوں میں تعاون پر مبنی اقدامات اور منصوبوں کا جامع پیکج ہے۔

جس میں اطلاعات نیٹ ورک، بنیادی ڈھانچے، توانائی، صنعتیں، زراعت، سیاحت اور متعدد دوسرے شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت اہم منصوبوں میں گوادر پورٹ کی اپ گریڈیشن، گوادر پورٹ ایکسپریس وے ،گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور کراچی سکھر موٹروے شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ وسطی، مغربی اور جنوبی ایشیاء، مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک کی تین ارب آبادی کو ایک مربوط پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ تجارت، سرمایہ کاری اور مالی امداد میں تیزی سے خطے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ اقتصادی سرگرمیوں سے خطے میں سماجی اور اقتصادی ناانصافیوں اور عدم استحکام کا خاتمہ ہوگا ،اور خطے کے ممالک کے زندگی کا معیار بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری معاشی ترقی کی ایک پٹی ہے جسے چین اور پاکستان پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے سائنسی منصوبہ بندی کے مطابق تعمیر کرینگے،یہ منصوبہ صرف چین اور پاکستان کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے حکمت عملی کا نام نہیں بلکہ یہ اس پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اہم کردار ادا کریگا۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی رہداری کے منصوبے کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے تاکہ اس کی تکمیل سے ملک کی اقتصادی اور معاشی ترقی اور خوشحالی کے اہداف میں مدد حاصل کی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ ان منصوبوں کی تکمیل سے ملک کی تقدیر بل جائے گی ، بے روزگاری میں کمی آئے گی اور توانائی کی قلت پر قابو پایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کے مکمل ہونے سے انفراسٹرکچر کو ترقی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر کے مہینے میں اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان دو روزہ اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں ان منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :