پاکستانی موسیقی کا تر وتازہ چہرہ کوک سٹوڈیو سیزن 8 میں جلوہ گر

بدھ 2 ستمبر 2015 12:28

پاکستانی موسیقی کا تر وتازہ چہرہ کوک سٹوڈیو سیزن 8 میں جلوہ گر

برلن/کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) پاکستان میں جہاں موسیقی بطور صنعت کچھ زیادہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی وہیں بعض ٹی وی پروگرام ایسے بھی ہیں جو مقبولیت کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ انہی پروگراموں میں سے ایک کوک سٹودیو ہے جسکا آٹھواں سیزن آج کل جاری ہے۔ اس پروگرام نے غیر ملکی میڈیا کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کرالی ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے ”ڈی ڈبلیو“ نے اپنی خصوصی رپورٹ میں لکھا ہے کہ مشروبات بنانے والی ایک معروف کمپنی کی مالی معاونت سے پیش کیے جانے والے اس پروگرام کے اس سیزن میں 28 گیت پیش کیے جا رہے ہیں۔ کوک اسٹوڈیو کے آٹھویں سیزن میں 31 گلوکاروں اور 13 موسیقاروں نے اپنے جوہر دکھائے ہیں۔ ان میں فریدہ خانم ، علی ظفر، عاطف اسلم، علی عظمت، میکال حسن، کرم عباس، علی حیدر، علی سیٹھی، عارف لوہار، ثریا خانم، انور مقصود، حامد علی خان، ملازم حسین، عمیر جسوال، بخشی برادرز، فضہ جاوید، گل پنرا، نبیل شوکت علی ، اور قراہ العین بلوچ بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

موسیقی کے معروف پاکستانی اور بھارتی پروگرام ’سرکھشیتر‘ میں پہلے نمبر پر آکر شہرت پانے والے پاکستان کے نوجوان گلوگار نبیل شوکت علی کا کوک اسٹودیو کے لیے گانے کا یہ پہلا تجربہ ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا یہ تجربہ بہت اچھا رہا ہے۔ نبیل کے مطابق بھارتی پروگرام سر کھشیتر سے دوسروں کے گائے ہوئے گانے گا کر میں نے اپنے موسیقی کے کیرئیر کا آغاز کیا تھا لیکن کوک اسٹوڈیو میں، میں نے اپنا کمپوز کیا ہوا گیت ’بے وجہ‘ گا کر اپنی الگ پہچان بنائی ہے: ”میرے لیے آشا بھوسلے اور لتا جی کے سامنے گانا بھی ایک اعزاز کی بات تھی لیکن کسی کا گایا ہوا گانا تو کسی کا ہی ہوتا ہے۔

کوک اسٹوڈیو میں اپنا گانا گا کر مجھے میری پہچان ملی ہے جو میرے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔“ نبیل کو خوشی ہے کہ پاکستان میں موجود شاندار ٹیلنٹ کو کوک اسٹوڈیو کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع مل رہے ہیں