نو بال کا قانون نہ بدلا گیا تو کسی دن کوئی امپائر مارا جائے گا، ٹی ٹوئنٹی میں جارحانہ بلے بازی نے امپائر کا کام مزید خطرناک بنا دیا ہے، قانون میں تبدیلی کی جائے تاکہ امپائر وکٹ سے زیادہ پیچھے کھڑے ہو سکیں

آسٹریلین ٹیم کے چیف سلیکٹر روڈ مارش کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 ستمبر 2015 17:58

نو بال کا قانون نہ بدلا گیا تو کسی دن کوئی امپائر مارا جائے گا، ٹی ٹوئنٹی ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) آسٹریلین ٹیم کے چیف سلیکٹر روڈ مارش نے نو بال کے قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ قانون نہ بدلا تو کسی دن کوئی امپائر مارا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قانون میں تبدیلی کی جائے تاکہ امپائر زیادہ پیچھے کھڑے ہو سکیں، اس طرح اگر گیند پر زوردار شاٹ کھیلا جاتا ہے تو ان کے پاس اس سے بچنے یا ردعمل ظاہر کرنے کیلئے زیادہ وقت ہو گا۔

وہ وقت دور نہیں جب کسی انٹرنیشنل یا فرسٹ کلاس میچ میں کوئی امپائر ہلاک نہ ہوا تو بھی شدید زخمی ضرور ہو گا‘۔67 سالہ سابق آسٹریلین وکٹ کیپر نے ایم سی سی کے سالانہ ’اسپرٹ آف کاؤڈری لیکچر‘ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں جارحانہ بلے بازی نے امپائر کا کام مزید خطرناک بنا دیا ہے، کرکٹ میں تبدیلیوں کے باعث اب بلے باز گیند کو جارحانہ انداز میں ہٹ لگاتے ہیں۔

(جاری ہے)

مارش نے اس خطرے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے آپ کو امپائر کی پوزیشن میں کھڑا کریں جب ایک بلے باز باؤلر کے خلاف تیزی رن سے بٹور رہا ہو اور ایک ایسا شاٹ کھیلے جو آپ کے سینے پاس جا کر لگے، ایسی صورت میں، میں جتنا پیچھے ممکن ہوا کھڑا ہوں گا۔ورلڈ چیمپیئن ٹیم کے چیف سلیکٹر نے اس قانون کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا متبادل پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کو 1963 میں تبدیل کی گیا سابقہ ’بیک فٹ نو بال‘ کا قانون بحال کردینا چاہیے کیونکہ اس کی بدولت امپائر کم از کم مزید 2 میٹر پیچھے کھڑے ہو سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مجھے اس وقت امپائرنگ کرنی پڑے تو میں بیس بال ہیلمٹ، سینے کا پیڈ، شن گارڈ اور دیگر حفاظتی سامان پہنوں گا۔روڈ مارش نے کہا کہ شاید ہمیں تمام فرسٹ کلاس اور انٹرنیشنل میچوں امپائر کیلئے حفظتی اقدامات ضروری قرار دینے پڑیں۔واضح رہے کہ اس سلسلے میں رواں ماہ کے آخر میں دنیا کے 25 فرسٹ کلاس امپائر اکٹھا ہو کر اپنی حفاظت اور اس سلسلے میں اقدامات پر غور کریں گے۔