آسٹریلین ٹیم کے چیف سلیکٹر نے نو بال کے قانون میں تبدیلی کا مطالبہ

جمعرات 3 ستمبر 2015 11:48

آسٹریلین ٹیم کے چیف سلیکٹر نے نو بال کے قانون میں تبدیلی کا مطالبہ

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) آسٹریلین ٹیم کے چیف سلیکٹر روڈ مارش نے نو بال کے قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ قانون نہ بدلا تو کسی دن کوئی امپائر مارا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس امپائر کے وکٹ کے پاس کھڑے ہونے کے قانون میں تبدیلی کی جائے تاکہ امپائر زیادہ پیچھے کھڑے ہو سکیں، اس طرح اگر گیند پر زوردار شاٹ کھیلا جاتا ہے تو ان کے پاس اس سے بچنے یا ردعمل ظاہر کرنے کیلئے زیادہ وقت ہو گا۔

’وہ وقت دور نہیں جب کسی انٹرنیشنل یا فرسٹ کلاس میچ میں کوئی امپائر ہلاک نہ ہوا تو بھی شدید زخمی ضرور ہو گا‘۔67 سالہ سابق آسٹریلین وکٹ کیپر نے ایم سی سی کے سالانہ ’اسپرٹ آف کاوٴڈری لیکچر‘ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں جارحانہ بلے بازی نے امپائر کا کام مزید خطرناک بنا دیا ہے، کرکٹ میں تبدیلیوں کے باعث اب بلے باز گیند کو جارحانہ انداز میں ہٹ لگاتے ہیں۔

(جاری ہے)

مارش نے اس خطرے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے آپ کو امپائر کی پوزیشن میں کھڑا کریں جب ایک بلے باز باوٴلر کے خلاف تیزی رن سے بٹور رہا ہو اور ایک ایسا شاٹ کھیلے جو آپ کے سینے پاس جا کر لگے، ایسی صورت میں، میں جتنا پیچھے ممکن ہوا کھڑا ہوں گا۔ورلڈ چیمپیئن ٹیم کے چیف سلیکٹر نے اس قانون کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا متبادل پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کو 1963 میں تبدیل کی گیا سابقہ ’بیک فٹ نو بال‘ کا قانون بحال کردینا چاہیے کیونکہ اس کی بدولت امپائر کم از کم مزید 2 میٹر پیچھے کھڑے ہو سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر مجھے اس وقت امپائرنگ کرنی پڑے تو میں بیس بال ہیلمٹ، سینے کا پیڈ، شن گارڈ اور دیگر حفاظتی سامان پہنوں گا۔