4 ستمبر 1965ء کے قومی اخبارات میں شائع شدہ خبروں پرمبنی رپورٹ

جمعرات 3 ستمبر 2015 17:03

4 ستمبر 1965ء کے قومی اخبارات میں شائع شدہ خبروں پرمبنی رپورٹ

اسلام آباد ۔ 3 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) 4 ستمبر 1965ء کے قومی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق پاکستان فوج نے پورے محاذ پر پیش قدمی کرتے ہوئے جوڑیاں کی چوکی پر قبضہ کرلیا ہے اور آزاد کشمیر کی فوجوں نے پاکستان کی مدد سے اکھنور پر بھی بھرپور حملہ کردیا ‘ سینکڑوں بھارتی فوجی ہلاک اور 150 بھارتی فوجیوں کو جنگی قیدی بنا لیا گیا‘ آزاد کشمیر کی فوج نے بھارت کے 15 ٹینکوں اور اسلحہ کے بہت بڑے ذخیرہ پر قبضہ کرلیا ‘ بھارتی فوجیں جس طرح رن کچھ سے بھاگی تھی اسی طرح کشمیر سے بھی بھاگ رہی ہیں ‘ پاکستان فوج کی پیش قدمی کی خبر پھیلتے ہی مقبوضہ کشمیر میں بھگدڑ مچ گئی ‘ جموں اور دوسرے شہر خالی ہونے لگے۔

پاکستانی طیارے دوسرے روز بھی پورے علاقے پر چھائے رہے‘ جنرل موسیٰ نے محاذ جنگ پر فوجوں کا معائنہ کیا ۔

(جاری ہے)

4 ستمبر 1965ء کے قومی اخبارات میں وزیر اطلاعات شہاب الدین کا بھی بیان شائع ہوا جس میں انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ ہم آزاد کشمیر یا پاکستان کی ایک انچ زمین پر بھی دشمن کو قبضہ نہ کرنے دیں گے ‘ جنگ بندی لائن پر بھارتی جارحیت آزاد کشمیر پر قبضہ کی ایک گہری سازش ہے پاکستانی عوام ہر صورتحال کے مقابلہ کے لئے تیار ہو جائے۔

وزیراطلاعات و نشریات نے آج عوام کو پاکستان کی سالمیت کے خلاف بھارت کی جنگی جارحیت سے ہوشیار کیا اور زور دیا کہ عوام اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہو جائیں کیونکہ سرحدوں پر موجودہ صورتحال کوئی معمولی سرحدی تصادم نہیں بلکہ آزاد کشمیر پر قبضہ کی ایک گہری بھارتی سازش کا نتیجہ ہے۔ خواجہ شہاب الدین نے یہاں ایک بہت بڑی پریس کانفرنس میں بیان دیتے ہوئے اعلان کیا کہ پاکستان کے عوام آزاد کشمیر یا پاکستان کے ایک انچ علاقے پر بھی دشمن کو قبضہ نہ کرنے دیں گے۔

انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اپنی خود مختاری کی حفاظت کے اس نازک قومی مرحلہ پر ہر مرد، عورت، بچہ، جوان اور بوڑھا بھارتی جارحیت کے مقابلہ نیز مادر وطن کی حفاظت کیلئے شانہ سے شانہ جوڑ کر کھڑا ہو جائے گا۔

4 ستمبر 1965ء کے قومی اخبارات میں شائع شدہ خبروں کے مطابق بھارتی فوجوں نے پے درپے شکستوں سے حواس باختہ ہو کر مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کردیا ۔

اس خبر کے مطابق بھارتی بربریت کا شکار ہونے والے کشمیریوں نے اس بات کی توثیق کر دی ہے کہ وادی کشمیر کے دیہات میں آگ لگانے کی پوری ذمہ داری بھارتی فوجوں پر ہے۔ اس روز اخبارات میں ایک کارٹون بھی شائع کیا گیا جس میں ایک شخص کو ہاتھ میں بندوق پکڑے چوکس انداز میں بیٹھے اور قریب ہی دو خواتین کو باتیں کرتے دکھایا گیا، کارٹون کے نیچے لکھا تھا کہ ” اے تو کیا ہم اپنی چوکی کی حفاظت نہ کریں، سنا نہیں بھارتی فوجی کشمیری مجاہدین کے ہاتھوں پٹ کر اب پاکستانی چوکیوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں“۔

اس دن کے اخبارات میں دو بھارتی اخبارات کی خبروں کا عکس بھی شائع کیا گیا جن میں پاکستانی فوجوں کی پیش قدمی سے بھارتی میڈیا اوررائے عامہ کی بوکھلاہٹ واضح طور پر عیاں ہو رہی تھی۔ 4 ستمبر 1965ء کے قومی اخبارات میں شائع شدہ اداریوں میں بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے جوابی اقدام کی بھرپور حمایت کی گئی۔ اداریوں کے مطابق بزدل دشمن زمانہ جنگ و امن دونوں کے آداب سے بے نیاز ہوتا ہے اور یہی حال پاکستان کے معاملے میں بھارت کے حکمرانوں کا ہے جنہیں نہ زمانہ امن کے لوازمات کا پاس ہے اور نہ جنگ کے آداب کا کوئی لحاظ۔

اداریوں میں کہا گیا کہ کشمیر میں بھارت کی جارحانہ کارروائیوں کی روک تھام کیلئے پاکستانی فوج کی پیش قدمی کے ساتھ ہی بھارتی شہر پونا کی مسلم اقلیت کے خلاف دہشت پسند ہندو اکثریت کی بربریت انگیز کارروائیوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے،اداریوں میں کہا گیا کہ امن عالم کی خاطر پاکستان اب ضرورت سے زیادہ امن پسندی کا مظاہرہ نہیں کر سکتا، بھارت کو اپنے کئے کی سزا بھگتنی پڑے گی، پہل بھارت نے کی ہے،پاکستان اب ہر کام اور ہر مرحلہ پر جوابی کارروائی کرے گا۔