جماعت اسلامی کا دفاتر ، عدالتوں ، تعلیمی اداروں میں اردو کو قومی اور سرکاری زبان کے طور نافذ کرنیکا مطالبہ

مقابلے کے تمام امتحانات اردو میں لئے جائیں، نفاذ اردو کیمپ سے لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ اوردیگر رہنماؤں کاخطاب میں مطالبہ

جمعرات 3 ستمبر 2015 22:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) جماعت اسلامی اسلام اباد کے زیر اہتمام نفاذ اردو کیمپ میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ملک میں ہر سطح پر دفاتر ، عدالتوں اور تعلیمی اداروں میں اردو کو قومی اور سرکاری زبان کے طور پر نافذ کیا جائے اور مقابلے کے تمام امتحانات اردو میں لئے جائیں۔ کیمپ کی صدارت امیر جماعت اسلامی اسلام اباد میاں مقصود احمد نے کی جبکہ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان ،قائم مقام سیکرٹری جماعت اسلامی پنجاب راؤ ظفر اقبال ، نائب قیم صوبہ پنجاب محمد انور گوند ل ، ڈاکٹر محمد شریف نظامی صدر پاکستان قومی زبان تحریک ، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے راہنما علامہ زبیر احمد ظہیر ، جماعت اسلامی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات محمد فاروق چوہان، تاجر برادری کے رہنما نعم میر ، سید وقار الحسن ، ابصار عبد العلی ڈائریکٹر حمید نظامی پریس انسٹیٹیوٹ ، تاثیر مصطفی ،احمد سلمان بلوچ ، عوامی رکشہ یونین کے صدر مجید غوری ، پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر حامد ریاض ڈوگر ، احسان اللہ تبسم اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

نفاذ اردو کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ ، میاں مقصود احمد ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، اور مقرین نے کہا کہ سرکاری سکولوں میں مسلط کردہ انگریزی میڈیم فوری طور پر ختم کر کے اردو میڈیم رائج کیا جائے تا ہم انگریزی کی بحیثیت زبان تدریس کا بہتر انتظام کیا جائے اور علاقائی زبانوں کو بھی ان کی جائز آئینی حیثیت دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہچیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے اُردو میں حلف اُٹھا کر اچھی مثال قائم کی ہے ۔

1973 ء کے آئین میں حکومت کو پابند کیا گیا تھا کہ15 سال میں اُردو کو سرکاری ، دفتری زبان کا درجہ دے کر تمام سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں نفاذ کیا جائے گا۔ تمام دفتری امور اُردو میں ہونگے مگر42سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود حکمران ٹولے نے اُردو کو نافذ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر اشرافیہ نے اپنی اجارہ داری رکھنے کیلئے قوم پر انگریزی زبان کومسلط کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر پچھلے 65سال سے انگریزی میڈیم کی حکمرانی ہے ، پاکستان میں پڑے لکھے تو بہت ہیں اورڈگری ہولڈر بھی بہت زیادہ ہیں مگر پاکستان کا المیہ یہ ہے انگریزی نے پاکستانیوں سے ان کے پہچان چھین لی ہے ۔دنیا بھر میں پاکستان واحد ملک ہیں جہاں ایک اجنبی اور غیر ملکی زبان میں ہونے کی وجہ سے تعلیم حاصل کرنا ایک مشکل ترین کام بن چکا ہے اور پاکستان میں ہم نے علم کے راستے میں ایک کو ہ ہمالیہ (انگریزی ) کھڑا کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے زیادہ ترماہرین انگریز ی میڈیم سے پڑھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اردو ہماری قومی زبان ہے اور پاکستان کی پہچان ہے اسے حکومت دفتری اور سرکاری زبان کا درجہ دے تاکہ ملک ترقی و خوشحالی سے ہمکنار ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :