سابق آسٹریلوی کپتان سٹیووا اور ویسٹ انڈین فاسٹ باولر مائیکل ہولڈنگ نے ٹیسٹ میچز میں ٹاس ختم کرنے کی حمایت کر دی

جمعہ 4 ستمبر 2015 11:10

سابق آسٹریلوی کپتان سٹیووا اور ویسٹ انڈین فاسٹ باولر مائیکل ہولڈنگ ..

سڈنی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار4ستمبر ۔2015ء ) آسٹریلیا کے سابق کپتان سٹیووا کا کہنا ہے کہ ٹاس اور بیرون ملک کنڈیشنز کا میچ کے نتیجے پر بہت دارومدار ہوتا ہے۔ حکام دیگر تجاویز پر بھی غور کرتے ہیں تو میں ہرگز اس کی مخالفت نہیں کروں گا ۔ سابق آسٹریلین کپتان رکی پونٹنگ نے برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان جاری حالیہ ایشز ٹیسٹ سیریز کے دوران تجویز پیش کی تھی کہ بیرون ملک کھیلنے والی یا مہمان ٹیم کو پہلے بائولنگ یا بیٹنگ کا اختیار دینا چاہیے تا کہ وہ ہوم ٹیم کی جانب سے اپنی مرضی کی وکٹ بنا کر حاصل کئے گئے فائدے کا مقابلہ کر سکیں۔

اسی بات کی حمایت کرتے ہوئے سٹیووا نے کہا کہ وہ اس تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انکے خیال میں یہ بری تجویز نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ٹاس اور بیرون ملک کنڈیشنز کا ٹیسٹ میچ کے نتیجے پر بہت حد تک دارومدار ہوتا ہے ۔ اگر حکام دیگر تجاویز پر بھی غور کرتے ہیں تو وہ اسکی مخالفت نہیں کریں گے ۔ ادھر سابق ویسٹ انڈین فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ بھی اس تبدیلی کے حامی نظر آئے جس کی وجہ ایشز سیریز کے درمیان گرائونڈ سٹاف کو دی جانے والی تجاویز تھیں جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ بالکل مردہ وکٹیں تیار کریں تا کہ آسٹریلین بائولنگ اٹیک سے نمٹا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کو رکی پونٹنگ کی تجویز پر غور کرنا چاہیے اور اب مزید ٹاس نہیں ہونے چاہیں ۔ ہولڈنگ نے کہا کہ میرے خیال میں ٹاس کی اہمیت ٹیلیویژن کی حد تک بہت زیادہ ہے جہاں ہر کسی کی نظریں ہوا میں موجود ٹاس کے سکے پر مرکوز ہوتی ہیں اور پھر اس کے بعد وہ ٹاس جیتنے والے کپتان کے فیصلے کے منتظر ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت بدل چکا ہے اور ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی ختم ہوتی جا رہی ہے ۔ اب ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے کہ گیند اور بلے کے درمیان توازن برقرار رہے اور اسکے لیے ضروری ہے کہ ٹاس نہ ہو ۔ ہولڈنگ کے مطابق مہمان کپتان کو وکٹ کے معائنے کے بعد اس بات کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے کہ وہ کیا کرنا چاہتا ہے ۔

سابق آسٹریلوی کپتان سٹیووا اور ویسٹ انڈین فاسٹ باولر مائیکل ہولڈنگ ..