عدالت عالیہ میں آئندہ کوئی مقدمہ غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں ہوگا‘ چیف جسٹس منظور احمد ملک

ہفتہ 5 ستمبر 2015 16:45

عدالت عالیہ میں آئندہ کوئی مقدمہ غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں ہوگا‘ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے کہا ہے کہ عدلیہ کا مقصد بروقت انصاف فراہم کرنا ہے ، سائلین کو انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی،کل ( پیر )سات ستمبر سے لاہور ہائیکورٹ میں کوئی بھی مقدمہ غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی نہیں کیا جائے گا، 2010 ء تک کے تمام مقدمات کو پرانے کیسز کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے امسال 24 دسمبر تک نمٹانے کا ٹارگٹ مقرر کیا ہے۔

فاضل چیف جسٹس پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں کورٹ ایسو سی ایٹس، سیکرٹریز اور پرسنل اسسٹنٹس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر عدالت عالیہ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ، ڈائریکٹر جنرل پنجاب جوڈیشل اکیڈمی جسٹس(ر) چودھری شاہد سعید ، رجسٹرار طارق افتخار احمد، چیئرمین کمیٹی آف مینجمنٹ عطا الرحمٰن اور ایڈیشنل رجسٹرار ریاض علی زیدی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

فاضل چیف جسٹس نے کہا ہے کہ انصاف کا مطلب یہ نہیں کہ فیصلہ کسی کی منشاء کے مطابق کیا گیا ہے، بلکہ انصاف کا مقصد بلا تاخیر اور قانون کے مطابق فیصلے کر نا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا ہمارا مقصد سائلین کو انصاف کی بروقت فراہمی ہے اور تمام کورٹ سٹاف اس مقصد میں فاضل جج صاحبان کی معاونت کرتا ہے اور یہ بات ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی کہ سائلین کو انصاف کے حصول میں کوئی دشواری ہو۔

فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ کیس مینجمنٹ پلان کے تحت کوئی بھی مقدمہ غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں کیا جاسکتا اور آئندہ کیس لیفٹ آوور ہونے کی صورت میں متعلقہ عدالت کے کورٹ ایسو سی ایٹ کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اس ضمن میں بہتری کیلئے تمام کورٹس میں ڈیٹا انٹری آپریٹرز بھی تعینات کئے جائیں گے ، جن کی بھرتی کا عمل شروع ہو چکا ہے ۔

فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ کسی بھی ادارے کی ترقی کا راز یہی ہے کہ تمام شعبہ جات اور افراد اپنی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقہ سے سر انجام دیں ۔ فاضل چیف جسٹس نے ریفارم جج مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ فاضل جج صاحب نے دن رات محنت کی اور ناصرف عدالت عالیہ کے آرگنائزیشنل سٹرکچر میں بہتری لائے بلکہ سالہا سال سے ترقی کے منتظر ملازمین کو ترقیاں دینے کیلئے بھی کام کیا۔

انہوں نے کہا کہعدالت عالیہ میں تعینات جوڈیشل افسران کی پوسٹنگ فیلڈ میں کر دی گئی ہے تاکہ وہ صوبے کی عوام کو انصاف فراہم کریں اور ایڈمنسٹریٹو افسران عدالت عالیہ کی انتظامی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس کام کیلئے کوئی بنا ہے ، وہ وہی کام کرے تو کام کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عالیہ کے ملازمین کے تمام معاملات دیکھنے کیلئے کمیٹی آف مینجمنٹ تشکیل دی گئی ہے جسکا چیئرمین گریڈ21 کا سینئر ایڈیشنل رجسٹرار ہوتاہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لحاظ سے عدالت عالیہ میں بھرتی ہونے والے ملازمین کی ترقی کا سفر گریڈ21 تک ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عدالتی ملازمین کو انکے تمام جائز حقوق دیئے اور ہمارا ان سے صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ اس ادارے کی سربلندی کیلئے پوری محنت سے کام کریں، سائلین کی مشکلات کا احساس کریں اور جلد انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ عوام کا عدالتوں پر اعتماد مزید مستحکم ہو۔

متعلقہ عنوان :