رائے ونڈ، پولیس لاکھ کوششوں کے باوجود بیسیوں قحبہ خانوں کو بند کرانے میں ناکام

اے ایس پی شاہنواز چاچڑ اور ایس ایچ او چودھری سرور کی برائی پھیلانے کے مراکز کے خلاف سخت کارروائی کی پھر یقین دھانی

ہفتہ 5 ستمبر 2015 18:53

رائے ونڈ، پولیس لاکھ کوششوں کے باوجود بیسیوں قحبہ خانوں کو بند کرانے ..

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) سٹی پولیس لاکھ کوششوں کے باوجود رائے ونڈ میں قائم بیسیوں قحبہ خانوں کو بند کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ۔فحاشی کے مراکز پر آئے روز جوڑوں کو رنگ رلیاں مناتے دھرلیا جاتا ہے ۔تتلیوں اور تماش بینوں،نائیکاؤں اور دلالوں کے خلاف لاتعداد مقدمات درج کرنے کے باوجود مکروہ دھندہ بند نہیں ہوسکا ۔

ڈ ی آئی جی آپریشن لاہور نے خفیہ اداروں اور ذرائع سے ملنے والی رپورٹ پر مقامی پولیس کو قحبہ خانوں کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا ہے ۔اعلیٰ پولیس حکام کو ملنے والی رپورٹ کے مطابق رائے ونڈ کا سب سے بدنام کوٹھی خانہ تھانہ سے چند قدم کے فاصلے پر نسرین بائی کا ہے جہاں نجمہ نامی نائیکہ سپروائزر کا کام کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

کوٹھی خانے میں پتوکی ،قصور ،ساہیوال ،ملتان ،لاہور اور رائے ونڈ کے گردو نواح سے دھندہ کرنے والی ہر عمر کی خوبصورت لڑکیوں کا سٹاک موجود ہوتا ہے ۔

موقعہ پر گناہ کا ریٹ فی گھنٹہ تین ہزار تک ون ٹوون ہے جبکہ پوری نائٹ کیلئے چار تتلیوں کوڈبل تماش بینوں کے ساتھ بھیجنے کی فیس دس سے بیس ہزار تک لی جاتی ہے ۔انڈین ہیروئینز سے ملتی جلتی شکل والی حسیناؤں کی بکنگ کے ریٹ بڑے شہروں جیسے ہیں ۔مبینہ طور پر نائیکہ نسرین صادق کو مجازپولیس افسروں کی آشیرباد حاصل ہے ۔ اس بارے مقامی پولیس کہتی ہے کہ اس نے کئی بار نسرین کے قحبہ خانے پر اشتہاریوں کی اطلاع پر چھاپہ مارا جہاں کئی بار جوڑوں کو رنگ رلیاں مناتے دھرلیا گیا ۔

ہر بار نسرین نے دھندہ چھوڑنے کی قسمیں اٹھائیں لیکن شائد عادی تماش بین اسے گناہ کی دلدل سے نکلنے نہیں دیتے ۔نسرین کے کوٹھی خانے کے علاوہ بھی شہر کے مختلف علاقوں سندر روڈ ،مانگا روڈ ،بستی امین پورہ ،جناح آبادی ،ریلوے کالونی ،مدینہ ہومز سوسائٹی اور رائے ونڈ خورد میں جابجا فحاشی کے مراکز قائم ہیں ۔مانگا روڈ پر لاہوری ،صادق گجری ،نسیم عرف چھیمو وغیرہ نے مختلف محلوں میں بازار حسن کی طرز پر جسم فروشی کی منڈیاں لگا رکھی ہیں جہاں دھڑیوں پر بیٹھی لڑکیاں آنے جانے نوجوانوں والوں کو سرعام دعوت گناہ دیتی نظر آتی ہیں ۔

مانگا روڈ پر ایک معروف پرنٹنگ پریس کے قریب ایک پولیس اہلکار کی سرپرستی میں قحبہ خانہ چل رہا ہے ،یہاں بھی دن رات جشن کا سماں رہتا ہے ۔پانی والی ٹینکی رائے ونڈ پنڈ کے قریب غیر مقامی فیشن ایبل ماں بیٹیوں نے گھر میں نودولتیوں کو شادی کرانے کی آڑ میں لوٹنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ،جبکہ اندر کھاتے نسرین والا کام شروع ہے ۔رائے ونڈ میں مختلف جگہوں پر عرصہ دراز سے جو قحبہ خانے چل رہیں ان میں سے صرف چند وہی قحبہ خانے بند ہوئے ہیں جن کی نائیکاؤں کی اللہ کی طرف سے سانسیں ہی بند ہوگئیں ۔

وگرنہ شائد وہ بھی کھلے رہتے ۔اکثر قحبہ خانوں کو مختلف تھانوں کے پولیس اہلکاروں کی سپورٹ حاصل ہے بلکہ کئی تو باقاعدہ اس برے کام میں حصہ دار ہیں اور قحبہ خانہ کو کاروبار کا درجہ دے رکھا ہے ۔کئی پولیس ملازمین چھاپہ مارنے کی آڑ میں اپنا حصہ بھی ڈال جاتے ہیں کیونکہ یہاں کوئی کسی کو پوچھنے والا نہیں ۔وہ اہل علاقہ شدید ذہنی کوفت کا شکار ہیں جن کے بچے قحبہ خانوں پر راتیں گزارتے ہیں اور وہ بدنامی کے خوف سے کھل کر بات بھی نہیں کرسکتے اوریہی وجہ قحبہ خانوں کے فروغ کا سبب ہے ۔اے ایس پی شاہنواز چاچڑ اور ایس ایچ او چودھری سرور نے ایک بارپھربرائی پھیلانے کے مراکز کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دھانی کروائی ہے ۔

متعلقہ عنوان :