برطانیہ کی جیل میں گزارے گئے وقت کے دوران نیلسن منڈیلا سے متاثر ہوا‘ فاسٹ باؤلر محمد آصف

حقیقت میں میرا ٹارگٹ اگلے برس انگلینڈ میں ہونیوالی سیریز کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہے ‘ انٹرویو

ہفتہ 5 ستمبر 2015 20:12

برطانیہ کی جیل میں گزارے گئے وقت کے دوران نیلسن منڈیلا سے متاثر ہوا‘ ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا یافتہ فاسٹ بالر محمد آصف نے انکشاف کیا ہے کہ وہ برطانیہ کی جیل میں گزارے گئے وقت کے دوران نیلسن منڈیلا سے متاثر ہوئے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میری زندگی کے گزشتہ 5برس بہت مشکل اور تلخ تھے، سب سے اذیت ناک یہ تھا کہ میں ان گراؤنڈز میں داخل نہیں ہوسکتا تھا جہاں میں نے پوری زندگی کرکٹ کھیلی اور جس کا مجھے جنون کی حد تک شوق ہے، میرے خاندان والوں نے اس مشکل وقت میں میرا بہت ساتھ دیا، خاص کر اس وقت جب میں برطانیہ کی جیل میں قید تھا۔

محمد آصف نے کہا کہ جیل میں انہیں سلمان کی صورت میں ایک ساتھی ملا لیکن جنوبی افریقا کے رہنما نیلسن منڈیلا کی زندگی ان کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنی۔

(جاری ہے)

میں نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایک دن میں جیل میں ہوں گا، میں بس اپنی زندگی کے اس مشکل وقت کو ختم کرکے آگے بڑھنا چاہتا تھا، نیلسن منڈیلا نے بھی جیل میں مشکل وقت گزارا اور وہ اس دور سے نکل آئے، یہی وجہ ہے کہ جیل میں گزارے گئے وقت کے دوران میں ان سے متاثر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں اب بالکل فٹ ہوں اور اسی پوزیشن پر ہوں جس پر 5سال قبل پابندی لگنے سے پہلے تھا، ذہنی طور پر بھی میں کرکٹ میں واپسی کے لیے تیار ہوں لیکن مجھے حقیقت پسند ہوکر مناسب قدم اٹھانا ہوگا۔حقیقت میں میرا ٹارگٹ اگلے برس انگلینڈ میں ہونے والی سیریز کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہے اور میں نے اپنے لیے یہ ہدف مقرر کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ سن 2010ء میں لارڈز کے تاریخی میدان میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نوبال کرنے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پانچ فروری 2011ء کو سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔تینوں کھلاڑیوں پر جرم ثابت ہونے پر انہیں جیل بھیجنے کے ساتھ ساتھ سلمان بٹ کو 10سال، محمد آصف کو 7سال اور محمد عامر کو 5سال سزا سنائی گئی تھی۔تاہم کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی نے گذشتہ ماہ ان تینوں کھلاڑیوں پر عائد پابندی یکم ستمبر 2015کو رات 12بجے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ یہ تینوں کھلاڑی آئی سی سی اینٹی کرپشن ٹریبونل کے ضابطوں پر عمل درآمد کر کے 2ستمبر 2015ء سے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔