پاکستان میں ہاکی کے زوال کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی جانب سے سہولیات کی عدم فراہمی ہے، موجودہ ہاکی فیڈریشن ٹیلنٹ کی تلاش میں ہے اور ہاکی کی بہتری کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،گراس روٹ لیول پر ہاکی نہ ہونے کی وجہ سے ہم ہاکی میں پایا ہوا مقام کھورہے ہیں

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سلیکشن کمیٹی کے ممبر سعید خان کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 5 ستمبر 2015 20:49

پاکستان میں ہاکی کے زوال کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی جانب سے سہولیات کی ..

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء ) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سلیکشن کمیٹی کے ممبر اور سابق اولمپئن (کپتان)سعید خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہاکی کے زوال کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی جانب سے سہولیات کی عدم فراہمی ہے موجودہ ہاکی فیڈریشن ٹیلنٹ کی تلاش میں ہے اور ہاکی کے بہتر کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں لیکن جب تک حکومتی سرپرستی نہیں ہوگی اور یورپین کے بجائے مکسر سٹائل کو نہیں اپنا جاتا ہاکی میں بہتری مشکل ہے گراس روٹ لیول پر ہاکی نہ ہونے کی وجہ سے ہم ہاکی میں پایا ہوا مقام کھورہے ہیں ہاکی کو زندہ کرنے کیلئے ڈومیسٹک لیول پر ہاکی کے مقابلوں کا زیادہ سے زیادہ انعقاد اور کھلاڑیوں کو سہولیات دینے کی ضرورت ہے جب گراس روٹ لیول پر ہاکی کو زندہ کیا جائیگا تو اس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں میں صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے مقابلے میں ہاکی مہنگا کھیل ہے کرکٹ میں ایک بیٹ اور بال پر22کھلاڑی کھیلتے ہیں جبکہ ہاکی میں ہر کھلاڑی کا اپنا سٹک،بوٹس،یونیفارم اور دیگر سامان ہوتا ہے پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اگر کمی ہے تو حکومتی سرپرستی کی کمی ہے پہلے پرائمری سطح پر سکولوں میں ہاکی کھیلی جاتی تھی پھر مڈل،ہائی سکول اور کالج کی سطح پر ہاکی کھیلی جاتی تھی اب مہنگائی اور سہولیات کے فقدان کی وجہ سے ہاکی کا کھیل ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے اگر ہاکی کے کھلاڑیوں کو نوکریاں دی جائیں پہلے کی سطح کھلاڑیوں کو سکالر شپ دیئے جائیں تو کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہوگی اب تو مہنگائی اور سہولیات کے فقدان کی وجہ سے ہاکی کا یہ حال ہے کہ جتنے کھلاڑی کیمپ میں ہوتے ہیں اتنے ہی ٹیم میں ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہاکی میں سندھ اور بلوچستان کو تو نظر انداز کیا گیا ہے لیکن خیبر پختونخوا کو سب سے زیادہ نظر اندازکیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہاکی کے سب سے زیادہ ٹورنامنٹس منعقد کئے جائیں اور با الخصوص ڈومیسٹک مقابلوں کا زیادہ سے زیادہ انعقاد کیا جائے انہوں نے بنوں میں اسٹرٹرف کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنوں کا اسٹرٹرف ناقابل استعمال ہے اور نئے ٹرف کیلئے ہم انشاء اﷲ بھرپور کوشش کریں گے اور ہاکی میں میرٹ کو زیادہ ترجیخ دیں گے تاکہ پاکستان ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرسکیں تاہم میں پھروہی بات دہرا?ں گا کہ حکومت کا ہاکی کی بہت زیادہ سرپرستی کرنی چاہیئے اور جدید دور کے مطابق کھلاڑیوں کی ضروریات کو پورا کرنا چاہیئے۔

متعلقہ عنوان :