جنگ ستمبر1965ء کے دوران پوری قوم یکجان ہو کر اٹھ کھڑی ہوئی اور بھارت کے بزدلانہ حملے کو پسپا کرتے ہوئے اپنے سے تین گنا بڑے دشمن کو شکست فاش دی، 50سال گزرنے کے باوجود ایک زندہ قوم کی حیثیت سے ملک کی بہادر مسلح افواج کے ساتھ مل کرمادر وطن کے تحفظ کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہے

اتوار 6 ستمبر 2015 18:09

اسلام آباد ۔ 6 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 ستمبر۔2015ء) جنگ ستمبر1965ء کے دوران پوری قوم یکجان ہو کر اٹھ کھڑی ہوئی اور بھارت کے بزدلانہ حملے کو پسپا کرتے ہوئے اپنے سے تین گنا بڑے دشمن کو شکست فاش دی، 50سال گزرنے کے باوجود ایک زندہ قوم کی حیثیت سے ملک کی بہادر مسلح افواج کے ساتھ مل کرمادر وطن کے تحفظ کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہے اور دشمن کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور اس کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔

نصف صدی قبل 7ستمبر 1965ء کی خاص خاص خبروں کے مطابق پاکستانی فوجیوں نے لاہور پر بھارتی جارحیت کو پسپا کرکے پیچھے کی طرف دھکیل دیا اور جیسر نامی علاقہ میں دریائے راوی کے جنوبی حصہ کو دوبارہ اپنے قبضہ میں لے لیا جس کو بھارت کی فوج نے پہل کرتے ہوئے اپنے قبضہ میں لے لیاتھا۔

(جاری ہے)

شدید لڑائی کے دوران 800بھارتی فوجی ہلاک یا زخمی ہوگئے جبکہ تمام تر صورتحال پاکستان کی فوج کے کنٹرول میںآ گئی۔

پاکستان ائر فورس کو اس وقت فضائی معرکہ میں زبردست فتح حاصل ہوئی جب ایک ہی آپریشن میں دشمن کے22 لڑاکا طیارے تباہ کر دیئے گئے۔(اس وقت کے) صدر ایوب خان نے لاہور کے علاقہ میں اس روز علی الصبح بھارتی حملہ کے بعد اعلان کیا کہ ہم بھارت کے ساتھ جنگ میں ہیں۔کمانڈر ان چیف جنرل محمد موسیٰ نے پاکستان آرمی کو دشمن کو تباہ کرنے کی ہدایت کی جس نے جنگ کا اعلان کیے بغیر ان پر بزدلانہ حملہ کیا۔

پاکستان ائرفورس کے کمانڈر ان چیف ائر مارشل نور خان نے کہا کہ اب ہمیں مکمل طور پر جنگ کا سامنا ہے اور اب ہمیں اپنے کام میں بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔رپورٹس کے مطابقبھارتی وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے مابین کارروائیوں میں پیش رفت کو مکمل جنگ کے طور پر لیتے ہیں۔خاص خاص خبروں کے مطابق صد ر ایوب خان کو مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلانے کے لیے پوری قومی یکجان ہو کر اٹھ کھڑی ہوئی، پوری قوم پاکستانی حدود پر بھارت بزدلانہ حملہ کے باعث پیدا شدہ موجودہ ایمرجنسی میں صدر ایوب خان کے ساتھ ہے۔

پاکستانی فوج کے ایک جوان نے اپنے ہوش و حواس برقرار رکھے اور واہگہ کے نزدیک پاکستان کی حدود میں داخل ہونے والے پانچ بھارتی فوجیوں کو غیر مسلح کر دیا۔لاہوریوں نے بھارتی حملہ کی خبر بڑے پر سکون اور باوقار انداز میں لی اور بھارت کی فضائی بمباری اور سرحدی علاقوں پر گولہ باری میں بھی لاہور کے شہری باوقار طور پر پر سکون رہے۔آزاد کشمیر کی فورسز نے پاکستانی فوج کی مدد سے جوڑیاں سے چھمب کے علاقہ میں پیش قدمی جاری رکھی جہاں پر انہوں نے کئی ٹینکوں6، 25پاؤنڈز فیلڈ گنوں سمیت کئی جنگی آلات اور35جنگی قیدی پکڑ لیے ۔

وزیر خارجہ زیڈ اے بھٹو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ بھارت کی جارحیت پر مبنی جنگ میں پاکستان اپنے دفاع کا انفرادی اور اجتماعی حق استعمال کرے گا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل یوتھان نے سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ نہ تو بھارت اور نہ ہی پاکستان نے جنگ بندی کے ان کے مطالبہ کا فوری طور پر کوئی جواب دیا۔

رپورٹ کے مطابق تما م بڑے بڑے حملے پاکستان میں ہوئے جبکہ لاہور اور سیالکوٹ پر بھی بڑے بڑے حملے ہوئے۔ مشرقی پاکستان کی حکومت نے مغربی بنگال کی فورسز کی طرف سے دہگرام میں جارحانہ اور اشتعال انگیز کارروائیوں پر مغربی بنگال کی حکومت سے شدید احتجاج کیا۔ ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے مختلف رہنماؤں نے صدر محمد ایوب خان سے ملاقات کی اور انہیں موجودہ ہنگامی حالات میں بھرپور اور دلی لگن سے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ پاکستان انٹرنیشنل ائر لائینز (پی آئی اے) نے اعلان کیاکہ بھارتی حکومت نے پی آئی اے کے ہوائی جہازوں کو بھارتی حدود میں پرواز کرنے کی اجازت د ینے سے انکار کر دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :