عدالتی احکامات کے باوجود ہا ئی پروفائل کیسسز تاخیر کا شکار

پیر 7 ستمبر 2015 15:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 ستمبر۔2015ء) اعلیٰ عدالتوں کے احکامات کے باوجود مشرف غداری کیس اور ذکی الرحمان لکھوی جیسے ھائی پروفائل کیسسز تاخیر کا شکار ہو گئے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کو ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف کیس کو 2 ماہ کے اندر نمٹائے۔

جس پر اسلام آاد ہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق این قریشی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ تشکیل دیا گیا تھا تاہم بینچ نے سماعت کی بجائے مقدمے کی سماعت روک دی ۔ بینچ کا کہنا تھا کہ 23 دسمبر کے عدالتی فیصلے میں لکھا ہے کہ خصوصی عدالت مقدمے کی سماعت معطل کر سکتی ہے ادھر پرویز مشرف کے وکیل فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ سابق صدر کے خلاف ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کرنا ناممکن ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ذکی الرحمان لکھوی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو 22 گواہان کی جانچ پڑتال کی اجازت دی گئی تھی ۔ سپیشل پراسیکیوٹر حسین ابوذر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ذکی الرحمان لکھوی کیس میں تاخیر کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ لکھوی کیس کا ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت منتقل کر دیا گیا ہے جس کے باعث اس کیس میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔