اتحاد تنظیمات المدارس کے علماء کی وزیر اعظم کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے غیر مشروط حمایت کی یقین دہانی،حکومت کے ساتھ اور ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں

مدرسے مثبت کردار ادا کر رہے ہیں،اصلاحات کے لیے ہر قسم کی مدد کرنے کو تیار ہیں ، مل جُل کر امن قائم کرنا ہو گا اور دہشت گردی اور فرقہ واریت کے زہر کو ختم کرنا ہو گا ،نواز شریف آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اور مل کر ملک کو اس لعنت سے پاک کریں گے،علماء کے اجلاس سے خطاب

پیر 7 ستمبر 2015 21:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 ستمبر۔2015ء) اتحاد تنظیمات المدارس کے علماء نے وزیر اعظم کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے غیر مشروط حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ اور ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مدرسے مثبت کردار ادا کر رہے ہیں اور ان میں اصلاحات کے لیے ہر قسم کی مدد کرنے کو تیار ہیں ،ہمیں مل جُل کر امن قائم کرنا ہو گا اور دہشت گردی اور فرقہ واریت کے زہر کو ختم کرنا ہو گا ، اس کے لیے مل کر مہم چلانی ہو گی ،آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اور مل کر ملک کو اس لعنت سے پاک کریں گے۔

وہ پیر کو یہاں ایک تنظیمات مدارس کی قیادت سے منعقدہ اجلاس میں اظہار خیال کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل محمد رضوان اختر ،علمائے کرام مولانامحمد تقی عثمانی ، مولانا محمدحنیف جالندھری،مفتی منیب الرحمن ، صاحبزادہ عبدالمصطفےٰ ہزاروی ، پروفیسر ساجد میر، مولانا یاسین ظفر ، مولاناعبدالمالک ، ڈاکٹر مولانا عطاء الرحمن ، مولانا سید قاضی نیاز حسین نقوی ، ڈاکٹر سید محمد نجفی نے شرکت کی۔

اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر مذہبی امور سردار محمدیوسف، وزیر مملکت برائے تعلیم محمد بلیغ الرحمن اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ہمارے ملک کا بہت اہم ایجنڈا ہے ، جس کے متفقہ نکات پر ہم بتدریج عمل کر رہے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر بامعنی عمل کے لیے ضروری تھا کہ مختلف مکتبۂ فکر کے علماء سے مشاورت کی جائے اور آج کا اجلاس آپ سے مشاورت کے لیے بلایا گیا ہے۔

اس اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف بھی موجود ہیں اور وہ بھی آپ سے مشاورت میں شریک ہونا چاہتے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب مل کر اس ملک کو دہشت گردی سے پاک کر رہے ہیں۔ شمالی وزیرستان میں لڑی جانے والی جنگ کامیابی سے جاری ہے اور دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔اس ملک کو دہشت گردی سے محفوظ بنانے کے لیے ہم ایک دوسرے کے ساتھی ہیں ۔

ہم ایک دوسرے کا تعاون چاہتے ہیں ۔ ہماری طرف سے آپ کو مکمل تعاون حاصل ہو گا۔پاکستان میں سکون اور امن آنے سے ساری خرابیاں دُور ہوں گی ۔ ہم نیشنل ایکشن پلان کے ایجنڈے کی سیاست سے بالاتر ہو کر تکمیل چاہتے ہیں۔اجلاس کے اختتام پر وزیر اعظم نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب ایک ہی مقصد کو حاصل کرنے کی بات کر رہے ہیں ۔ ہم مدرسوں کے تقدس کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

ہم دل سے محسوس کرتے ہیں کہ مدرسے مثبت کردار ادا کر رہے ہیں اور ان میں اصلاحات کے لیے ہر قسم کی مدد کرنے کو تیار ہیں ۔ہمیں مل جُل کر امن قائم کرنا ہو گا اور دہشت گردی اور فرقہ واریت کے زہر کو ختم کرنا ہو گا ۔ اس کے لیے مل کر مہم چلانی ہو گی ۔اتحاد تنظیمات المدارس کے علماء نے وزیر اعظم کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے غیر مشروط حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ ہیں اور ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں ۔

متعلقہ عنوان :