Live Updates

تحریک انصاف کی پیپلز پارٹی دیگر جماعتوں سے انتخابی الحاق کی خبروں کی سختی سے تردید، بے بنیاد قرار دیدیا

پی ٹی آئی نے بلدیاتی انتخابات میں کسی سیاسی جماعت سے الحاق کا فیصلہ نہیں کیا،مقامی سطح پر پارٹی قیادت ،امیدواروں کو ضرورت کے مطابق ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دی گئی ہے، نعیم الحق چیف جسٹس سے لیگی رہنماؤں کی ٹربیونل فیصلوں کیخلاف دائر اپیلوں کو جلد نمٹنے کی اپیل عوام کی عدالت سے فرار کی کوشش ہے ، سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی

پیر 7 ستمبر 2015 22:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 ستمبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے تحریک انصاف کی پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے انتخابی الحاق کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے اور انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت سے الحاق کرنے کا فیصلہ نہیں کیا، تاہم مقامی سطح پر پارٹی قیادت اور امیدواروں کو ضرورت کے مطابق ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دی ہے۔

اپنے ایک دوسرے بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کی جانب سے ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف دائر اپیلوں کو جلد نمٹنے کی اپیل کی ہے اور اسے عوام کی عدالت سے فرار کی کوشش قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

مرکزی میڈیا دڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ایاز صادق بھی خواجہ سعد رفیق کی طرح عوام کی عدالت سے رجوع کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کی اوٹ میں پناہ لینے کی کوششیں کرنے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کو اپنے وزراء کو عوام سے رجوع کرنے کی ہمت اور ہدایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایاز صادق ٹربیونل کے فیصلے کے بعد برملا انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر چکے ہیں تاہم اب سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے انتخابات کے میدان سے فرار کی راہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز دھاندلی کی حقیقت کھلنے کے بعد عوام کا سامنا کرنے سے کترا رہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ خواجہ سعد رفیق کے بعد ایاز صادق بھی سپریم کورٹ سے حکم امتناعی چاہتے ہیں۔ اپنے بیان میں چیف جسٹس آف پاکستان سے دونوں درخواستوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کی استدعا کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان نے ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستیں ایک ہفتے میں نمٹنے کیلئے چیف جسٹس آف پاکستا ن سے خصوصی اپیل کی ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سنٹرل آرگنائزر جہانگیر ترین نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کو خط تحریر کیا ہے اور ان سے NA-118اور NA-128میں پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کردہ انتخابی عذرداریوں کی سماعت کرنے والے ٹربیونل کی مدتِ دار میں توسیع نہ کرنے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کو ارسال کیے گئے خط میں تحریک انصاف نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ ٹربیونلز کی مدتِ کار میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے سے بروقت انصاف کے حصول کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ چیئرمیں تحریک انصاف کی منظوری سے لکھے گئے خط میں سردار رضا خان سے چیئر میں عمران خان کی ملاقات کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور یہ تحریر کیا گیا ہے کہ NA-118اور NA128میں انتخابی عذرداریوں کی سماعت تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اور تمام شواہد کی پڑتال یا تو مکمل ہو چکی ہے یا عنقریب مکمل ہوا چاہتی ہے، چنانچے ٹربیونلز کی مدت میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے سے اس پورے عمل کو شدید دھچکا پہنچنے کا خطرہ ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصا ف کے حق اور مسلم لیگ نواز کے خلاف فیصلہ دینے والے ٹربیونل ججز کی مدت میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے سے یہ تاثر ابھر کر سامنے آیا ہے کہ ایسا مسلم لیگ نواز کی جانب سے دباؤ کے باعث کیا جا رہا ہے، چنانچے تحریک انصاف مطالبہ کرتی ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کو زیر سماعت مقدمات کے فیصلوں تک توسیع دی جائے۔ خط میں مئی 2013کے انتخابات کی نگرانی کرنے والے چاروں صوبائی ممبران کا بھی ذکر کیاگیا ہے اور کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں چاروں صوبوں کی نمائندگی کرنے والے ممبران صاف اور شفاف انداز میں انتخابات کے انعقاد میں ناکامی کی وجہ سے اپنی اخلاقی حیثیت کھو بیٹھے ہیں جبکہ کمیشن میں ان کی موجودگی خود الیکشن کمیشن پر عوام کا اعتماد متزلزل کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

چنانچے اس حوالے سے تحریک انصاف اپنے تمام مطالبات دہراتی ہے اور ان پر چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے فوری عملدرآمد کی امید رکھتی ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات