پیپلزپارٹی نے ایو ان سے با ہر احتجا ج نہ کر نے کی حکو مت کو یقین دھا نی کرا دی

پارلیمنٹ کی چار دیواری میں رہتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کریں گے ۔پارٹی ذرائع

منگل 8 ستمبر 2015 17:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کو یقین دہانی کرا دی کہ وہ کسی صورت بھی پارلیمنٹ سے باہر جا کر اپنے مطالبات پر نظرثانی کے لئے آواز بلند نہیں کرے گی بلکہ پارلیمنٹ کی چار دیواری میں رہتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کریں گے ۔ پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ اپنے مطالبات منوانے کے لئے حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے پارلیمنٹ سے استعفے دیئے تاہم پیپلزپارٹی اس عمل کو غلط سجھتی ہے تاہم پیپلزپارٹی کو آئندہ بھی تحفظات ہوئے تو پارلیمنٹ سے باہر جا کر حکومت پر دباؤ نہیں ڈالے گی ۔

واضح رہے کہ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری موجودہ صورت حال کے تناظر میں خصوصی طور پر ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد آئندہ کے پالیسی اور لائحہ عمل کے پارٹی کی اعلی قیادت کو دبئی طلب کر رکھا ہے گزشتہ رات پیپلزپارٹی کے سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اجلاس میں ہو سکتا ہے کہ پیپلزپارٹی قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کے حوالے سے سوچ و بچار کرے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے بھی ایسی ہی ایک بیان کی نشاندہی کی تاہم پیپلزپارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر بیانات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ پارٹی پالیسی نہیں ویسے بھی ہم پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے نقش قدم پر نہیں چلنا چاہتے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ایک دوسرے کے سخت حریف رہے ہیں اور ایک دوسرے کی حکومتیں بھی گرا چکے ہیں تاہم گزشتہ دھائی میں دونوں جماعتوں کے درمیان 14 مئی 2006 کو ایک چارٹر آف ڈیموکریسی طے پایا ۔

جو کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بد ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ سابق صدر آصف علی زرداری ایک جارحانہ بیان جس میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) دوبارہ 90 ء کی سیاست شروع کر رہی ہے جس کے نتائج حکمران جماعت کے لئے بھی مثبت نہیں ہوں گے