ود ہولڈنگ ٹیکس سے تاجر برادری اور عام لوگ بری طرح متاثر ہورہے ہیں، بینکوں کے پاس سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے اورنہ جمع کرانے والوں کی شناخت کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں

پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹرسلیم مانڈوی والا کابیان

منگل 8 ستمبر 2015 20:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماسنیٹرسلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس سے تاجر برادری کے ساتھ عام لوگ بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں کیونکہ بینکوں کے پاس سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے اورنہ جمع کرانے والوں کی شناخت کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔منگل کوجاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں موجود عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ق، ایم کیوایم ، جے یوآئی ف اور جماعت اسلامی کے ارکان نے ود ہولڈنگ ٹیکس کی مخالفت کی تھی تاہم پیپلزپارٹی کی تجویز پرانہوں نے اس ٹیکس کوقبول کیا تھا۔

پیپلزپارٹی نے ود ہولڈنگ ٹیکس کی مشروط حمایت اس لیے کی تھی کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمیٹی کو ود ہولڈنگ ٹیکس کے ذریعے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں واضح اضافے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

(جاری ہے)

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس تاجر برادری اور عوام کو بری طرح متاثر کررہا ہے، کمرشل بنکوں کے پاس سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے اورنہ جمع کرانے والوں کی شناخت کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ، کمرشل بنک سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں سے بھی ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کررہے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں کتنا اضافہ ہوا ، اس کی تفصیلات فراہم کی جائیں، عوام کو یہ بھی بتایا جائے کہ ایف بی آر نے اب تک کتنے نئے ٹیکس گزار سسٹم میں شامل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو جگا ٹیکس قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے، سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ود ہولڈنگ ٹیکس پر نظرثانی کرے اور تاجروں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو حل کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر مسئلہ حل نہ ہو اتو تاجروں کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتیں بھی ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف احتجاج پر مجبور ہوں گی۔