ایم کیو ایم نے استعفے قومی نہیں تنظیمی مسائل پر دئیے ، بعض رہنماؤں کی گرفتا ری پر استعفے دے کر حکومت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ‘ایم کیو ایم کا تنظیمی مسئلے پر اتنا بڑا بحران برپا کرنا پوری قوم کے ساتھ نا انصافی ہے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی جماعت اسلامی کے مقامی رہنما کی رسم نکاح کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 8 ستمبر 2015 20:04

ایم کیو ایم نے استعفے قومی نہیں تنظیمی مسائل پر دئیے ، بعض رہنماؤں کی ..

ہری پور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے قومی ایشو پر استعفے نہیں دیئے بلکہ تنظیمی مسائل پر دئیے ہیں‘ ایم کیو ایم کے کچھ لوگ گرفتا ر ہوئے تو استعفے دے کر حکومت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ‘ایم کیو ایم کا تنظیمی پر مسئلے پر اتنا بڑا بحران برپا کرنا پوری قوم کے ساتھ نا انصافی ہے۔

وہ منگل کو یہاں مقامی ہوٹل میں ضلعی رہنما جماعت اسلامی تنظیم اساتذہ کے صوبائی سیکرٹری شاہد محمود گوہر کی رسم نکاح کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سیاست جذبات کا نام نہیں ہے الطاف حسین کی تقریر میں انڈیا اور نیٹو فورس کو دعوت دینا پاکستان میں مداخلت کے ماحول کو بنا نا ہے ‘ایم کیوا یم کے ورکر مشکلات سے دوچار ہیں ‘ایم کیو ایم کے ورکروں کے استعفیٰ دینا ورکروں کے دل کی آواز نہیں ہے ‘ایک مجبوری ہے ایم کیو ایم کے مسائل کرکزی حکومت سے ہیں جلد استعفے واپس لے لیں گیں کچھ مسائل رینجرز اسٹیبلشمینٹ سے تعلق رکھتے ہیں پی پی پی والے کبھی استعفی نہیں دیں گے، اپنے پاؤں پر کلہاڑی نہیں ماریں گے‘ سٹیل ملزپی آئی اے پی ٹی سی ایل واپڈا لوٹنے والے معاشی وسیاسی دہشت ہیں ملک میں معاشی دہشت گردی کے ساتھ مسلح دہشت گردی بھی ہے اس ملک کو 68سالوں سے ملک کولٹا گیا ہے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایم ایم اے کی بحالی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے تمام سے رابطے ہیں مگر ایم ایم اے کی بحالی قبل از وقت بات ہوگی انھوں نے کہا کہ آج بھی عدالتی نظام مفلوج ہے میں ان کے فیصلوں سے مطئمن نہیں ہوں غریب سپریم کورٹ تک نہیں پہنچ سکتا ہے سونے کی چابی سے جس عدالت کا دروازہ کھلتا ہے اس سے غریب کو انصاف نہیں مل سکتا ہے68سال ہوگے ہیں ہم ابھی تک تجربے کر رہے ہیں ہم ابھی تک بڑی کھوٹیوں والوں کا طواف کر رہے ہیں امیر اور غریب کے اسلام آباد لاہور کراچی میں فرق ہیسراج الحق نے جماعت اسلامی کے سرگرم کارکن شاہد محمود گوہر کا نکاح بھی پڑھایا اور اپنے مختصر دورے کے بعد ہری پور سے روانہ ہوگئے ۔