دینی مدارس بارے حکومتی ،عسکری اور دینی قیادت کے مابین اتفاق رائے خوش آئندہے، وفاق المدارس العربیہ پاکستان

جھوٹے مقدمات کی روک تھام اور بے گناہ علماء کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کی یقین دہانی کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے مدارس رجسٹریشن کے کبھی انکاری نہیں رہے اس میں تاخیر کے ذمہ دارسرکاری اہلکار ہیں ،وزیر داخلہ کی جانب سے مدارس کے اکاوٴنٹس کھولنے کے معاملے میں سہولت فراہم کرنے کا اعلان ارباب مدارس کے دل کی آواز ہے وطنِ عزیزکے استحکام ،قیام امن اور تعمیر وترقی کے لیے دینی مدارس کے اساتذہ وطلباء عسکری قیادت اور حکومتی زعماء کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دیں گے، ترجمان مولانا محمد حنیف جالندھری کی وفود اور میڈیا سے بات چیت

منگل 8 ستمبر 2015 23:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) دینی مدارس بارے حکومتی ،عسکری اور دینی قیادت کے مابین اتفاق رائے خوش آئندہے ،مدارس پر بلاجواز چھاپوں ،جھوٹے مقدمات کی روک تھام اور بے گناہ علماء کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کی یقین دہانی کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے ،مدارس کے ساتھ زیادتی کرنے والے افسران اور اہلکاروں کی سرزنش ازحد ضروری ہے،مدارس رجسٹریشن کے کبھی انکاری نہیں رہے اس میں رجسٹریشن میں تاخیر کے ذمہ دارسرکاری اہلکار ہیں ،حکام بالا کی جانب سے رجسٹریشن کا عمل سہل اور آسان بنانے کی یقین دہانی قابل تحسین ہے ،وزیر داخلہ کی جانب سے مدارس کے اکاوٴنٹس کھولنے کے معاملے میں سہولت فراہم کرنے کا اعلان ارباب مدارس کے دل کی آواز ہے ،مدار س کی اسناد کی حیثیت تسلیم کیے جانے اور مدارس کو خود مختار امتحانی بورڈ کا درجہ دینے پر رضامندی کا خیر مقدم کرتے ہیں تاہم اس پر فوری عملدرآمد از حد ضروری ہے،وطنِ عزیزکے استحکام ،قیام امن اور تعمیر وترقی کے لیے دینی مدارس کے اساتذہ وطلباء عسکری قیادت اور حکومتی زعماء کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دیں گے ان خیالا ت کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری اور اتحاد تنظیمات مدارس کے ترجمان مولانا محمد حنیف جالندھری نے مختلف وفود اور میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے بارے میں حکومتی ،عسکری اور تمام مکاتب فکر پر مشتمل دینی قیادت کے مابین اتفاق رائے خوش آئندہے جس کے پاکستان کے مستقبل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔مولانا جالندھری نے دینی مدارس کی پانچوں تنظیمات کے قائدین اور حکومتی و عسکری قیادت کے مشترکہ اجلاس کو پاکستانی تاریخ کا منفر د واقعہ قرار دیا اور کہا کہ اس اجلاس کے بعد مدارس بارے بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈہ بندہو جانا چاہیے ۔

مولانا جالندھری نے کہا کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے مدارس کے خلاف بلاجواز کریک ڈاوٴن اور چھاپوں کا سلسلہ فی الفور بند کرنے ،جھوٹے مقدمات کی واپسی اور بے گناہ علماء کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کی یقین دہانی قابلِ تحسین ہے لیکن اس پر عملدرآمد یقینی بنانا ازحد ضروری ہے اس کے ساتھ ساتھ مدارس کی بلاوجہ ساکھ مجروح کرنے ،بلاجواز چھاپے مار نے اور اپنے ذاتی مفادات اور شخصی عناد کی خاطر علماء پر جھوٹے مقدمات درج کرنے والوں کے خلاف فوری تادیبی کارروائی ہونی چاہیے ۔

مولانا محمد حنیف جالندھری نے وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے مدارس کے نئے اکاوٴنٹ کھلوانے پر عائد غیر اعلانیہ پابندی اٹھانے کے اعلان کو وقت کا تقاضہ قرار دیا اور کہا کہ اس سے مدارس کے مالیاتی سسٹم کو مزید شفاف اور منظم بنانے میں مدد ملے گی ۔مولانا جالندھری نے دینی مدارس کے طلباء کی تحتانی اسناد کو میٹرک ،ایف اے اوربی اے کے مساوی تسلیم کرنے کو اہم پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ اگر مدارس کی پانچوں نمائندہ تنظیموں کو 2010ء کے معاہدے کے مطابق خود مختار امتحانی بورڈ ز کا درجہ دے دیا جاتا ہے تو اس سے مدارس کے طلباء کے لیے زندگی کے تمام شعبوں میں کردار ادا کرنے کے لیے دروازے کھلیں گے ۔

مولانا محمد حنیف جالندھری نے بعض اخبارات میں دینی مدارس کی بیرونی امداد ،بینکوں کے ذریعے لین دین کی پابندی ،اے اور او لیول کو شاملِ نصاب کرنے جیسی خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد قراردیا اور واضح کیا کہ دینی مدارس کسی قسم کی بیرونی امداد نہیں لیتے ،انہوں نے کہا کہ مدارس اپنا آڈٹ کرواتے ہیں اور آئندہ مالی نظام میں مزید بہتری لانے کے خواہشمند ہیں اہم مکمل طور پر لین دین بینکوں کے ذریعے کرنے کی پابندی کا کہیں کوئی تذکرہ نہیں ہوا،اسی طرح عصری تعلیم مدارس کے نصاب میں شامل ہے لیکن اے اور او لیول کی پابندی کا اجلاس میں سرے سے تذکرہ ہی نہیں ہوا ۔

مولانا جالندھری نے ان تمام باتوں کو” میز کہانیاں “ اور اپنی خواہشات کو خبر بنانے کی کوشش قرار دیا ۔مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ جب بھی مثبت سمت میں کوئی پیش رفت ہوتی ہے یا پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے کسی سفر کا آغاز ہوتا ہے تو شرپسند عناصر اسے ڈی ریل کرنے کی کوشش کرتے ہیں حکومت اور اہل مدارس ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں اور ان کے مذموم مقاصد کو ناکامی سے دوچار کردیں ۔مولانا محمد حنیف جالندھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دینی مدارس کے قائدین کے اس دیرینہ عزم کا اعادہ کیا کہ وطن عزیزکے استحکام ،قیامِ امن اور تعمیر وترقی کے لیے دینی مدارس کے اساتذہ وطلباء عسکری قیادت اور حکومتی زعماء کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دیں گے۔

متعلقہ عنوان :