وفاقی دارالحکومت میں حکومت اور ڈاکٹرز کے درمیان مذاکرات ناکام ، پولیس نے احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار افراد کو رہا کردیا

بدھ 9 ستمبر 2015 00:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8ستمبر۔2015ء) وفاقی دارالحکومت میں حکومت اور ڈاکٹرز کے درمیان ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے جبکہ پولیس نے احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کئے گئے افراد کو رہا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو سیکرٹری کیڈ خالد حنیف کی سربراہی میں حکومتی ٹیم اور ڈاکٹروں کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات ہوئے تاہم یہ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے کیونکہ ڈاکٹرز نے سیکرٹری کیڈ سے یہ کہہ کر مذاکرات سے انکار کر دیا کہ وہ اپنی وزارت کے اعلیٰ حکام جن میں وزیر مملکت برائے کیڈ عثمان ابراہیم و دیگر شامل ہیں ان کو مذاکرات کیلئے بھیجیں تا کہ ہمارے مطالبات کے حوالے سے کوئی ٹھوس پیش رفت ہو،ہم آپ کی باتوں پر یقین نہیں کرتے ، اس سے پہلے بھی ہمیں حیلے دیئے گئے اور جھوٹی یقین دہانیاں کرائی گئیں تاہم ہمارے وعدے پورے نہیں کئے گئے اور اب ہم اپنے مطالبات کی ہر صورت یقینی منظوری چاہتے ہیں اس لئے وزارت کے اعلیٰ حکام ہم سے بات کریں ، جس کے بعد سیکرٹری کیڈ اپنی ٹیم کے ہمراہ واپس چلے گئے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سیکرٹری کیڈ اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو بریفنگ دیں گے، جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ دوسری جانب پولیس نے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کئے جانے والے درجنوں افراد کو رہا کر دیا۔ واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے سیکیورٹی رسک الاؤنس کے خاتمے کے حکومتی اقدام کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے پولی کلینک سے احتجاجی ریلی کا آغازکیا جس کے بعد وہ وزیراعظم ہاؤس جانا چاہتے تھے تاہم پولیس نے انہیں نادرا چوک پر روک دیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے کئی مظاہرین زخمی اور بے ہوش ہو گئے، اور پولیس نے کئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔

متعلقہ عنوان :