نسلی تعصب کا ایک اور افسوسناک واقعہ

بدھ 9 ستمبر 2015 12:54

نسلی تعصب کا ایک اور افسوسناک واقعہ

شام(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9ستمبر2015ء) جہاں یورپ نے شامی پناہ گزینوں کے لئے اپنے دروازے کھول کر انسان دوستی کا ثبوت دیا ہے وہیں ان پناہ گزینوں کو نسلی تعصب اور نفرت کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے جس کی تازہ مثال گزشتہ روز سامنے آئی جس میں ہنگری سے تعلق رکھنے والی ایک کیمرہ آپریٹر پرٹا لازلو ہے۔پرٹا لازلو روزکی کے بارڈر پر اپنے چینلN1tv کے لئے پولیس سے بچ کر بھاگنے والے پناہ گزینوں کی فلم بنا رہی تھی جہاں اس نے متعدد بار انہیں ذلت آمیز طریقے سے لات رسید کی ۔

(جاری ہے)

وہاں موجود جرمنی سے تعلق رکھنے والے ایک اور صحافی سٹیفن رچر جو کہ ایک جرمن ٹی وی RTLکے لئے کام کرتے ہیں اسے فلمبند کر لیا اور سماجی رابطوں کی سائیٹس ٹوئیٹر اور فیس گروپ پر اپ لوڈ کر دیا۔دیکھتے ہی دیکھتے یہ بیس سیکنڈ کی ویڈیو ہر کسی تک پہنچ گئی۔ ویڈیو میں پرٹا لازلو کو ایک پناہ گزین باپ جس کی گود میں اس کا بچہ ہے کو ٹانگ اڑا کر گراتے ہوئے جبکہ ایک اور بچی کو لات رسید کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہو جانے کے فوراً بعد ہی جہاںپرٹا لازلو کو اس کی نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے وہیں سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر لوگوں نے اسے خوب برا بھلا بھی کہا ہے۔